یاترا جموں و کشمیر کے شاندار ماضی اور اس کے مستقبل کی ایک طاقتور علامت ہے‘یہ واقعی ایک عوامی یاترا ہے:ایل جی
سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج سماجی تنظیموں، مذہبی رہنماؤں، منتخب نمائندوں، تجارت اور کاروباری برادری کے اراکین کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا اور آنے والی شری امر ناتھ جی یاترا کے انتظامات پر بات چیت کی۔
اس موقعہ پر جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ‘عمر عبداللہ بھی موجود تھے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مختلف طبقوں سے موصولہ تجاویز کا خیرمقدم کیا اور مقدس یاترا کے ہموار انعقاد میں ان کی فعال شرکت اور تعاون کی درخواست کی۔
ان کاکہنا تھا’’شری امرناتھ جی یاترا جموں و کشمیر کے شاندار ماضی اور اس کے مستقبل کی ایک طاقتور علامت ہے۔ یہ واقعی ایک عوامی یاترا ہے۔ ہر شہری اس مقدس یاترا کا ایک کلیدی حصہ دار ہے جو ہر طبقے کے لیے عمیق سماجی و اقتصادی، روحانی، اور ثقافتی اہمیت رکھتی ہے‘‘۔
سنہا نے مزید کہا ’’میں سول سوسائٹی کے ارکان، منتخب عوامی نمائندوں، مذہبی، تجارتی اور کاروباری تنظیموں سے درخواست کرتا ہوں کہ اس زیارت کو روحانیت، اتحاد، محبت، اور معاشرتی ہم آہنگی کا ایک متحرک جشن بنائیں‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ اس مقدس یاترا کا پرامن انعقاد یہ مضبوط پیغام دے گا کہ ہم، لوگ جموں کشمیر کے، متحد ہیں‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’روحانی رہنما، سول سوسائٹی کے ارکان، عوامی نمائندے، تجارت اور کاروباری برادری جموں و کشمیر کے خاندان کے محترم ارکان ہیں اور وہ اس ہزاروں سال پرانی روحانی روایت کو مکمل عقیدت کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس سال بھی، معاشرتی ہم آہنگی اور معاشرتی اتحاد کو برقرار رکھنا اور مقدس زیارت کے پرامن اور کامیاب انعقاد کو یقینی بنانا آپ کی ذمہ داری ہے‘‘۔
سنہا نے شری امرناتھ جی یاترہ بورڈ، انتظامیہ، جموں و کشمیر پولیس، سکیورٹی فورسز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے یاتریوں کے مرکز کی سہولیات کو بڑھانے اور یاترا کو یاتریوں کے لیے مزید محفوظ اور محفوظ بنانے کے لیے کیے گئے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔
ایل جی نے یاتریوں پر زور دیا کہ وہ مختص قافلوں میں سفر کریں۔انکاکہنا تھا’’میں نے یاترا کے راستوں پر یاتریوں کی سہولیات کی زمین پر جانچ کی ہے جو حال ہی میں یاتریوں کی سہولت کے لیے تیار کی گئی ہیں۔ یاتریوں کی رجسٹریشن کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور مجھے یقین ہے کہ بڑی تعداد میں عقیدت مند مقدس گھپا کا دورہ کریں گے تاکہ بابا بارفانی کو اپنی عقیدت پیش کریں‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور اس کے لوگوں نے ہمیشہ فرقوں اور مذاہب کے درمیان تمیز کو مسترد کیا ہے، ہر عقیدے اور اس کی منفرد عبادت کی شکلوں کے لیے احترام اور قبولیت کی توسیع کی ہے۔
ان کاکہنا تھا’’اسی جذبے کے ساتھ، آئیے لاکھوں عقیدت مندوں کا خیرمقدم کریں جو شری امرناتھ جی یاترا کے لیے آرہے ہیں اور، ہماری اجتماعی کوششوں کے ذریعے، تمام عقیدت مندوں کے لیے ایک کامیاب، پْرامن اور بغیر کسی دشواری کے یاترا کو یقینی بنائیں‘‘۔
چیئرپرسن، جموں و کشمیر وقف بورڈ؛ ڈی ڈی سی چیئرپرسنز، قانون ساز اسمبلی کے اراکین،سول سوسائٹی کے اراکین، مختلف تنظیموں کے نمائندے، مذہبی سربراہان، کمیونٹی کے رہنما، تجارت اور کاروبار کے شعبے کے اراکین نے اپنے قیمتی مشورے دیے اور شری امرناتھ جی یاترا کے ہموار انعقاد کے لیے اپنا تعاون فراہم کرنے کا عہد کیا۔
اس دوران پیش کردہ مطالبات اور مسائل کا ذکر کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے یقین دلایا کہ تمام متعلقہ افراد کی توقعات کو پورا کرنے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔