نئی دہلی،//مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں 19 جون تک خالص براہ راست ٹیکس کی وصولی 4.59 لاکھ کروڑ روپے درج ہوئی ہے ، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ٹیکس وصولی کے 4.65 لاکھ کروڑ روپے سے 1.39 فیصد کم ہے ۔ یہ کمی اس مدت کے دوران ریفنڈ میں 58 فیصد کے زبردست اضافے کی وجہ سے دیکھی گئی ہے ۔
محکمہ انکم ٹیکس کی طرف س جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہ گراوٹ ایڈوانس ٹیکس وصولی بالخصوص کارپوریٹ ٹیکس کی وصولی میں سست رفتاری کے پیش نظر آئی ہے ۔ براہ راست ٹیکس وصولی، جس میں کارپوریٹ ٹیکس اور ذاتی انکم ٹیکس شامل ہے ، اقتصادی سرگرمیوں اور کاروباری کارکردگی کا اہم پیرامیٹر ہے ۔
رواں مالی سال کی اس مدت میں مجموعی براہ راست ٹیکس کی وصولی 5.20 لاکھ کروڑ روپے درج ہوئی ہے ، جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے 5.45 لاکھ کروڑ روپے سے 4.86 فیصد زیادہ ہے ۔ اس مدت کے دوران 86385 کروڑ روپے ریفنڈ کیے گئے ، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 54660 کروڑ روپے سے 58 فیصد زیادہ ہے ۔
کاروباری اداروں اور افراد کی طرف سے تخمینی آمدنی پر ادا کیے جانے والے ایڈوانس ٹیکس میں یکم اپریل سے 19 جون 2025 کے درمیان صرف 3.87 فیصد اضافہ ہوا جو 1.56 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ یہ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ریکارڈ کیے جانے والے 27 فیصد اضافے کے بالکل برعکس ہے – جس سے معیشت اور منافع میں اضافے کی رفتار پر تشویش پائی جاتی ہے ۔
کارپوریٹ ایڈوانس ٹیکس کی وصولی 5.86 فیصد بڑھ کر 1.22 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی۔ غیر کارپوریٹ ایڈوانس ٹیکس ( جو خاص طور پر پیشہ ور افراد اور انفرادی ٹیکس دہندگان کے ذریعہ ادا کیا جاتا ہے ) 2.68 فیصد گھٹ کر 33,928 کروڑ روپے ہوگیا ہے ۔