کم بخت اس پیٹ… پاپی پیٹ کی آگ کو بھجانے کیلئے لوگ کیا کیا نہیں کرتے ہیں … آگ بھجانے کیلئے انہیں پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں … لیکن یہ آگ ہے کہ بجھتی نہیں ہے … بالکل اُس عشق کی طرح جو یکطرفہ ہو … کہ دو طرفہ عشق میں آگ امید اور توقع سے پہلے نہیں بلکہ بہت پہلے ہی بجھ جاتی ہے ۔خیر ! عشق کی باتیں پھر کبھی کہ آج بات آگ …پاپی پیٹ کے آگ کی ہو گی جسے بھجانے کیلئے حضرت انسان کیا کیا نہیں کرتا ہے … اور … اور وہ جو کچھ بھی کرتا ہے پھر بھی اس کی پیٹ کی آگ نہیں بجھ جاتی ہے… بالکل بھی نہیں بجھ جاتی ہے ۔اپنے کشمیر میں لوگوں کو اس پاپی پیٹ کی آگ بھجانے کیلئے کچھ زیادہ ہی پاپڑ بیلنے پڑے ہیں کہ … کہ یہاں پیٹ کی آگ کو بجھانے کا زیادہ سامان میسر نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے …ہر کوئی اس کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے اور … اور اس لئے پھر رہا ہے کہ سیاحت‘باغبانی اور… اور سرکاری ملازمت کتنے لوگوں کی پیٹ کی آگ بھجا سکے گی … کہ … کہ اللہ میاں کی قسم یہ مقامی صنعتیں بھی اب زوال پذیر ہیں … اور سو فیصد ہیں …سیاحت سے تھوڑی بہت روزی روٹی کمائی جا رہی تھی… نہ جانے کس کمبخت کی نظر لگ گئی کہ کشمیر میں سیاحت کے حوالے سے سب کچھ موجودہے‘ دستیاب ہے … لیکن سیاح دستیاب نہیںہیں … وہ موجود نہیں ہیں… وہ چلے گئے ہیں ‘ منہ موڈ کے چلے گئے ہیں … واپس آئیں گے بھی یا نہیں ہم نہیں جانتے ہیں… کہ اگر ہم کچھ جانتے ہیںتو … تو یہ جانتے ہیں کہ اللہ میاں کی قسم کشمیر میں پاپی پیٹ کی آگ بھجانا جتنا پہلے آسان تھا … اب اتنا ہی مشکل بن گیا ہے… کیوں بن گیا ہے ‘ ہم نہیں جانتے ہیں …ہاں لیکن کچھ لوگوں نے اپنے پاپی پیٹ کی آگ بھجانے کا سامان تلاش کر لیا ہے… ان کے روز گار کا بندوبست ہو گیا ہے… گزشتہ سال اسمبلی الیکشن کے بعد لوگوں نے ان کے روز گار کا بندوبست کر دیا … ان کے پاپی پیٹ کی آگ بھجانے کا سامان مہیا کیا اور… اور اب انہیں اپنے اس پاپی پیٹ کی آگ بھجانے کی کوئی فکر لاحق نہیں ہے… اور سچ پو چھئے تو آپ کے پاپی پیٹ کی آگ بھجانے کی بھی نہیں کہ… کہ انہیں اس سے کوئی غرض نہیں ہے… کوئی مطلب نہیں ہے… کوئی سروکار نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟