جموں/۱۹مئی
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد معمولات زندگی کی بحالی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ، اور اسی سلسلے میں پیر کے روز جموں خطے کے 30 سرحدی علاقوں میں بند پڑے اسکولوں کو دوبارہ کھول دیا گیا۔ ان اسکولوں کو حالیہ شیلنگ کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے طور پر بند کر دیا گیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، پونچھ، راجوری، جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع اسکولوں کو 12 دن کی بندش کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو جنوبی کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو ‘آپریشن سندور’ کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں موجود نو دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان شدید گولہ باری اور فضائی حملوں کا تبادلہ ہوا، جس کے باعث سرحدی علاقوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی اور تعلیمی ادارے احتیاطی طور پر بند کر دیے گئے ۔
اگرچہ جموں کے بیشتر علاقوں میں اسکول 15 مئی تک کھل چکے تھے ، تاہم سرحد کے بالکل قریب واقع اسکولوں کو حفاظتی وجوہات کی بنا پر مزید کچھ دن بند رکھا گیا تھا۔
ایک اعلیٰ افسر نے بتایا”لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ واقع تمام اسکول آج سے دوبارہ کھل گئے ہیں“۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام زونل ایجوکیشن آفیسرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں حفاظتی رہنما اصولوں پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔