جموں//
ہند،پاک سرحدی کشیدگی کے پس منظر میں ضلع جموں کے سرحدی علاقے آرنیہ میں جمعرات کے روز بچوں کے لیے ایک خصوصی فرضی مشق کا انعقاد کیا گیا، جس میں انہیں کسی بھی ممکنہ گولہ باری یا فائرنگ کے دوران بچاؤ کی بنیادی تدابیر سکھائی گئیں۔
یہ مشق مقامی انتظامیہ، سکیورٹی ایجنسیوں اور محکمہ تعلیم کے اشتراک سے منعقد کی گئی، جس میں سرحدی دیہاتوں کے اسکولوں کے سینکڑوں طلبہ نے حصہ لیا۔
تربیتی عملے نے بچوں کو گاؤں کے قریبی خندقوں (زیر زمین بینکروں) تک پہنچنے ، سر نیچے رکھ کر چھپنے ، اور گولہ باری کے دوران ہوشیاری سے ردِعمل دینے کے عملی طریقے سکھائے ۔
ایک سینئر سکیورٹی اہلکار نے’یو این آئی‘کو بتایا’’سرحدی علاقوں میں رہنے والے بچوں کو موجودہ حالات میں ذہنی طور پر تیار رکھنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتِ حال میں وہ خود کو محفوظ رکھ سکیں‘‘۔
مشق کے دوران بچوں کو اس بات کی بھی تربیت دی گئی کہ اگر گولہ باری کے دوران وہ اسکول یا کھلے میدان میں ہوں تو کس طرح زمین پر لیٹ کر یا قریبی محفوظ پناہ گاہوں میں پہنچا کر اپنی جان بچا سکتے ہیں۔
مقامی باشندوں اور والدین نے انتظامیہ کی اس پہل کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرحدی کشیدگی کے باعث بچوں کی ذہنی صحت بھی متاثر ہوتی ہے ، ایسے تربیتی پروگرام ان کے اعتماد کو بڑھاتے ہیں اور عملی سطح پر انہیں تحفظ فراہم کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بین الاقوامی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر، انتظامیہ نے آرنیہ، آر ایس پورہ، اور سوچیت گڑھ جیسے حساس علاقوں میں حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق، آئندہ دنوں میں دیگر سرحدی اسکولوں میں بھی ایسی مشقیں منعقد کی جائیں گی تاکہ تمام طلبہ کو بنیادی دفاعی تربیت دی جا سکے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے وہ ذہنی و جسمانی طور پر تیار رہیں۔