تل ابیب///
اسرائیل کی گھریلو خفیہ سروس ’شِن بیٹ‘ کے سربراہ رونین بار نے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ 15 جون کو اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔ ویسے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے پہلے ہی انہیں ہٹانے کی کوشش کی تھی۔ رونین بار نے پیر کو کہا کہ وہ جون میں استعفیٰ دے دیں گے کیونکہ ان کی ایجنسی 7 اکتوبر 2023 کو ہوئے حماس کے حملوں کے بارے میں پیشگی انتباہ کرنے میں ناکام رہی تھی۔
دراصل اسرائیل میں دہشت گردی مخالف جانچ کا ذمہ سنبھالنے والی ’شِن بیٹ‘ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی اتحادی حکومت کے خلاف بڑھتے سیاسی کشمکش کے مرکز میں رہی ہے۔ نیتن یاہو نے 16 مارچ کو کہا تھا کہ وہ کافی پہلے رونین بار پر بھروسہ کھو چکے ہیں۔ لیکن بعد میں سپریم کورٹ نے رونین بار کو برخاست کرنے کی حکومت کی کوششوں پر عارضی طور سے روک لگا دی تھی۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ حماس کے حملوں کو لے کر اعتماد کا بحران پیدا ہو گیا ہے لیکن اس فیصلے سے اسرائیل میں ہنگامہ مچ گیا کیونکہ ایجنسی نیتن یاہو کے دفتر اور قطر کے درمیان تعلقات کی جانچ کر رہی ہے جو غزہ میں جنگ کو لے کر حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک اہم ثالث ہے۔
ادھر غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائی مسلسل جاری ہے۔ پیر کو رات میں کیے گئے حملوں میں 27 فلسطینیوں کی جان چلی گئی۔ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر ہر دن حملے کیے ہیں۔ مارچ کی شروعات سے ہی اس نے علاقے کے 20 لاکھ فلسطینیوں کو کھانا اور دوا سمیت سبھی درآمد اشیا سے محروم کر دیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے انتہاپسند گروپ پر دباؤ بنانے کی کوشش ہے۔