سرینگر//
حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد جب وادی کشمیر میں سیاحتی سرگرمیاں متاثر ہونے لگی ہیں، بالی ووڈ کے معروف اداکار اتل کلکرنی نے پہلگام پہنچ کر سیاحوں کو اعتماد دلانے کی ایک کوشش کی ہے ۔
پہلگام دورے کے دوران بالی ووڈ ادکار نے کہاکہ کشمیر محفوظ ہے اور ملک بھر کے لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنی سیاحتی بکنگ منسوخ نہ کریں۔اتل کلکرنی، جو بالی ووڈ کی متعدد سپر ہٹ فلموں میں اپنے جاندار کرداروں کے لیے جانے جاتے ہیں، نے پہلگام میں مقامی لوگوں سے ملاقات کی، قدرتی مناظر کا لطف اٹھایا اور اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کر کے وادی کے محفوظ ہونے کا پیغام دنیا تک پہنچایا۔
کلکرنی نے کہا’’میں نے سوشل میڈیا پر لمبی لمبی پوسٹس لکھنے کے بجائے یہاں آ کر خود حقیقت دیکھنے کا فیصلہ کیا تاکہ اپنے ہم وطنوں کو یہ یقین دلا سکوں کہ کشمیر آج بھی اتنا ہی خوبصورت اور محفوظ ہے ‘‘۔
اداکار نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’دہشت گردوں کا مقصد یہی تھا کہ لوگ خوفزدہ ہو کر یہاں نہ آئیں، مگر ہمیں ان کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے ۔ کشمیر ہمارا ہے اور ہمیں یہاں ضرور آنا چاہیے ‘‘۔
کلکرنی نے بتایا کہ انہیں مقامی لوگوں میں اس سانحے پر شدید غم اور سوگ دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے کہا’’کشمیری بھائی دل سے غمزدہ ہیں۔ ان کی آنکھوں میں آنسو ہیں۔ جب میں ممبئی واپس جاؤں گا، تو’محفوظ کشمیر‘اور ’دہشت گردی کی شکست‘کا پیغام لے کر جاؤں گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہوٹلوں اور ٹور آپریٹروں نے بکنگز کی۹۰فیصد منسوخی کی اطلاع دی ہے ۔
بالی ووڈ اداکارنے اپیل کرتے ہوئے کہا، ’’برائے مہربانی اپنی بکنگ منسوخ نہ کریں۔ کشمیر آئیے ، یہاں آپ محفوظ ہیں۔ انتظامیہ چوکنا ہے اور مکمل تیاری کے ساتھ آپ کے استقبال کے لیے موجود ہے ‘‘۔
اداکار کا یہ مثبت قدم کشمیری معیشت اور امن کی بحالی کی جانب ایک امید افزا پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔
واضح رہے کہ ۲۲؍اپریل کو پہلگام کے بیسرن علاقے میں پیش آئے دہشت گردانہ حملے میں ۲۵سیاح اور ایک مقامی شہری جاں بحق ہو گئے تھے ۔ اس اندوہناک واقعے کے بعد وادی میں سیاحوں کی جانب سے بڑی تعداد میں بکنگ منسوخ ہونے لگی، جس سے سیاحت کی صنعت کو شدید دھچکا لگا ہے ۔
بالی ووڈ کے کچھ اداروں نے اتل کلکرنی کے کشمیر دورے کے ردعمل میں ’چلو کشمیر‘ تحریک شروع کی ہے ۔ بالی ووڈ کے معروف اداکار‘ سنیل شیٹی نے اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے’’اگلی چھٹی کشمیر میں ہی ہو گی ‘‘۔انہوں نے کہا ’’کشمیر تھا ‘ہے اور بھارت کا ہی رہے گا ‘‘۔
ہاٹ میل کے بانی سبیر بھاٹیا نے بھی اس تحریک میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی سیاحت کی حمایت اور اس خوبصورت خطے کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کی تحریک میں شامل ہوں۔’’ ہم سب مل کر خوف کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور ایک طاقتور پیغام بھیج سکتے ہیں کہ ہم انہیں جیتنے نہیں دیں گے‘‘۔
ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر رؤف ترمبو کہتے ہیں کہ اس سال منسوخی کی وجہ سے یقینی طور پر ہمیں ۲۰۰۰ کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔انہوں نے کہا’’کشمیر سیاحت کا کاروبار سالانہ تقریباً۷۰۰۰ سے۸۰۰۰کروڑ روپے کا ہے۔
ان کاکہنا تھا’’مارچ سے جون تک کشمیر آنے والے سیاحوں کی سب سے زیادہ تعداد ہمارے پاس ہے۔ اور ۲۲ ؍اپریل کے بعد، ٹکٹوں کی منسوخی بہت بڑی ہے کیوں کہ لوگ آنے سے انکار کر رہے ہیں‘‘۔
مئی کی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر ٹرامبو نے کہا’’ہمارے پاس مئی کیلئے۶۵فیصد پروازیں منسوخ ہیں۔ میں صرف ایک مثبت بات دیکھتا ہوں وہ یہ ہے کہ جون کے لئے انکوائریاں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ اور مجھے امید ہے کہ ہم اس رجحان کو بدل دیں گے اور سیاحوں کو ایک بار پھر وادی میں واپس آنے دیں گے۔‘‘