وادی میں جمعرات کو بھی چھوٹے موٹے جلوس… احتجاجی جلوس بر آمد ہو ئے اور پہلگام واقعہ کیخلاف اپنے جذبات…مجروح جذبات کا اظہار کیا…جلوس کے شرکاء ’ہند مسلم سکھ عیسائی ‘آپس میں ہیں بھائی بھائی‘ کا نعرہ لگا رہے تھے… یاں یوں کہئے کہ یہ نعرہ بھی لگا رہے تھے … پہلگام واقعہ کے بعد ملک کے ساتھ ساتھ کشمیر بھی سوگ میں ڈوبا ہوا ہے اور… اور اس لئے ڈوبا ہوا ہے کہ پہلگام میں جو ہوا وہ وحشت ناک اور انسانیت سوز تھا … ایسا واقعہ جس کی کسی کو توقع نہیں تھی… بالکل بھی نہیں تھی… اس واقعہ نے ملک کو متحد کر دیا ہے اوراور سبھی ایک جٹ ہو کر قاتلوں کو سزا دینے کی بات کررہے ہیں …کشمیر ی بھی ۔ اور ملک کی قیادت نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ قصورواروں کو سزا ملے گی… ’ان کے تصور سے بھی بڑی سزا‘ ملے گی اور… اور ملنی بھی چاہئے ۔ یہ تو رہا صاحب تصویر کا ایک رخ … اب دوسرا رخ بھی ملاحظہ کیجئے اور… اور دوسرا رخ یقینا قابل تشویش ہے۔پریشان کن بھی۔اور اس لئے ہے کہ ملک کے کئے حصوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا اور تاجروں پر حملے کئے جا رہے ہیں… ان کی پار پیٹ ہو رہی ہے… انہیں کھلے عام دھمکیاں دی جا رہی ہیں… انہیں لہو لہان کیا جا رہا ہے ؟کیوں کیا جا رہا ہے ‘ ہم یہ نہیں سمجھ رہے ہیں… اور اس لئے نہیں سمجھ رہے ہیں کہ اگر پہلگام میں پاکستان ملوث ہے اور… اور ہمیں یقین ہے کہ پاکستان ہی ملوث ہے تو… تو کشمیریوں نے کیا کیا ؟ ان کی کیا خطا ہے جو انہیں تشدد اور تزلیل کا نشانہ بنا یا جارہا ہے ؟… کیوں ؟کشمیریوں نے حملے اور اس کے بعد اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر جس طرح سیاحوں کی مدد کی … ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہے … ان کیلئے اپنے گھروں کے دروازے کھول دئے… پہلی بار غیر مبہم انداز میں دہشت گردی کو مسترد کردیا … دہشت گردوں کو سزا دینے کے مطالبے میں پیش پیش رہے … اس کے بعد کشمیریوں کے ساتھ ملک کے دوسرے حصوں میں جو ہو رہا ہے …وہ قابل مذمت ہے … ناقابل برداشت ہے اور… اور ہاں صاحب !اس پر روک لگنی چاہئے… اور فوری طور پر روک لگنی چاہئے … میڈیا کے اُس حصے کی بے لگام زبانوں پر بھی یہ روک لگنی چاہیے جو کشمیریوں کی کردار کشی کررہا ہے… ملک کے سادہ لوح عوام کو کشمیریوں کیخلاف مشتعل کررہا ہے …اس پر بھی روک لگنی چاہئے۔ ہے نا؟