سرینگر/16 اپریل
وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 19 اپریل کو اس کے افتتاح سے قبل 272 کلومیٹر طویل اودھم پور،سرینگر،بارہمولہ ریل لائن (یو ایس بی آر ایل) کے کٹرا،سنگلدان سیکشن پر منگل کو خصوصی وندے بھارت ٹرین کا آزمائشی سفر کامیابی سے کیا گیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ یہ آزمائشی رن دریائے چناب پر دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کے افتتاح کے حتمی انتظامات کا حصہ ہے ، جو باوقار ریلوے منصوبے کے کٹرا ، سنگلدن سیکشن میں آتا ہے۔
مودی کٹرا کے راستے جموں سے سرینگر جانے والی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ خصوصی وندے بھارت ٹرین کا ٹرائل رن منگل کے روز کٹرا،سنگلدن سیکشن پر ہوا۔
توقع ہے کہ وزیر اعظم مودی افتتاح کے حصے کے طور پر اس پل پر ٹرین میں سفر کریں گے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بعد میں وہ کٹرا سے کشمیر جانے والی پہلی ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے جو کٹرا اور بارہمولہ کے درمیان ٹرین خدمات کا آغاز کرے گی اور کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ٹریک کے ساتھ ساتھ کٹرا،سنگلدان سیکشن کے اہم مقامات کے ساتھ ساتھ کشمیر جانے والے پورے ٹریک پر ایک کثیر سطحی سیکورٹی سیٹ اپ قائم کیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے کہا”ہم نے پوری تیاری کر لی ہے اور اب یہ یو ایس بی آر ایل سیکشن افتتاحی اور پرچم کشائی کی تقریب کے لئے تیار ہے۔ یہ پورا علاقہ کشمیر کے مذہبی، سیاحتی اور رابطے کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہے“۔
عہدیدار نے مزید بتایا کہ افتتاح کے دن دو وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں چلائی جائیں گی جن میں سے ایک سری نگر سے کٹرا اور دوسری کٹرا سے سری نگر تک چلائی جائے گی۔
ریلوے نے گزشتہ تین ماہ کے دوران کٹرا،کشمیر ٹریک کے مختلف حصوں پر آٹھ تجربات کیے ہیں، جن میں ہندوستان کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریل پل، انجی کھڈ برج اور دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کوری میں چناب پر مشہور محراب پل جیسے اہم سنگ میل شامل ہیں۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ سلال ڈیم کے قریب دریائے چناب پر 1315 میٹر پر محیط یہ پل 467 میٹر پر محیط ہے اور 266 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا کو برداشت کرسکتا ہے۔
یہ پل اونچائی میں ایفل ٹاور سے آگے ہے اور ندی کے کنارے سے ریل کی سطح تک قطب مینار سے تقریبا پانچ گنا اونچا ہے۔
انجینئرنگ کے اس عجائب گھر کی تعمیر میں 28,000 میٹرک ٹن سے زیادہ اسٹیل شامل تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس نے اپنی نوعیت کا پہلا کیبل کرین سسٹم متعارف کرایا جس کا استعمال 915 میٹر چوڑی کھائی میں سامان لے جانے کے لئے کیا گیا تھا جس میں دو بڑی کیبل کاریں اور 100 میٹر سے زیادہ اونچی پائلن شامل تھیں۔
یہ پل یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کا حصہ ہے اور یہ نہ صرف علاقے بلکہ امنگوں کو بھی جوڑتا ہے جو وادی کشمیر کو ہندوستان کے باقی حصوں سے ہر موسم میں قابل بھروسہ ریل روٹ سے جوڑتا ہے۔ وزارت نے دعویٰ کیا کہ یہ’دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل‘ہے جو ندی کے کنارے سے 359 میٹر اوپر ہے۔
کل 272 کلومیٹر طویل یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ میں سے 209 کلومیٹر مرحلہ وار شروع کیا گیا تھا، جس میں 118 کلومیٹر طویل قاضی گنڈ،بارہمولہ سیکشن کا پہلا مرحلہ اکتوبر 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کے بعد جون 2013 میں 18 کلومیٹر بانہال،قاضی گنڈ، جولائی 2014 میں 25 کلومیٹر اودھم پور،کٹرا اور پچھلے سال فروری میں 48.1 کلومیٹر طویل بانہال،سنگلدن حصے کا آغاز کیا گیا تھا۔
46 کلومیٹر طویل سنگلدن،ریاسی سیکشن پر کام بھی پچھلے سال جون میں مکمل ہوا تھا ، جس میں ریاسی اور کٹرا کے درمیان 17 کلومیٹر کا حصہ باقی رہ گیا تھا ، جو بالآخر دسمبر 2024 میں مکمل ہوا تھا۔ (ایجنسیاں)