تو صاحب خبر …ایک دم تازہ خبر یہ ہے کہ آزاد صاحب … اپنے غلام نبی آزاد صاحب نے اپنی جماعت ‘ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کی تمام کمیٹیوں کو تحلیل کردیا ہے …ہول سیل میں کردیا ہے … اس پارٹی کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں آزاد صاحب ان کمیٹیوں کو دو بارہ تشکیل دیں گے … لیکن… لیکن ہمیں لگتا ہے کہ آزاد صاحب کو ایسا نہیں کرنا چاہیے… انہیں خود کو تھکانا نہیں چاہیے ‘ آزمانہ نہیں چاہئے ‘وہ بھی عمر کے اس پڑاؤ پر ۔خیر! ان جناب نے ایک اچھا قدم لیا ہے… پارٹی کی تمام کی تمام کمیٹیوں کو تحلیل کرکے آزاد صاحب نے وہ کیا جو انہیںکرنا چاہئے تھا … بہت پہلے کرنا چاہئے تھا … لیکن وہ کہتے ہیں نا کہ دیر آید ‘ درست آید تو… تو دیر سے ہی سہی ان جناب نے وہ کیا جو انہیں کرنا چاہئے تھا …ہاں ایک بات ضرور ہے اور… اور وہ یہ ہے کہ جہاں انہوں نے پارٹی کمیٹیوں کو تحلیل کردیا … وہاں انہیں اپنی پارٹی کو ہی … اے پی ڈی پی کو ہی تحلیل کرنا چاہیے کہ… کہ اب ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے اور…اور اس لئے نہیں ہے کہ لوگ ایسا چاہتے ہیں… جموںکشمیر کے لوگوں نے یہ فیصلہ کیا ہے… گزشتہ سال کے اسمبلی الیکشن میں یہ فیصلہ کیا کہ آزاد صاحب اور ان کی پارٹی کی انہیں ضرورت… بالکل بھی نہیں ہے… اس لئے صاحب آزاد صاحب کو لوگوں کے اس فیصلہ کا احترام کرتے ہو ئے پارٹی کو تحلیل کر کے سیاست سے توبہ کرنی چاہئے تھی … لیکن انہوں نے نہیں کی… اب اگر انہوں نے کسی بھی جہ سے پارٹی کی تمام کمیٹیوں کو تحلیل کر دیا ہے تو… تو انہیں ایک قدم آگے بڑھ کر اپنی پارٹی کو ہی ختم کردینا چاہئے اور… اور اس لئے کر دینا چاہئے کہ جب آزاد صاحب نے کانگریس سے اپنے تمام رشتوں … کئی دہائیوں پر محیط رشتوں کو ختم کردیا تھا… اسی دن انہوں نے سیاست میں اپنی جگہ …اس میںاپنی ضرورت بھی ختم کردی تھی کہ… کہ وہ دن اور آج کا دن … ان کی سیاست کی بیل منڈے نہیں چڑھ پا رہی ہے… بالکل بھی نہیں چڑھ پا رہی ہے… اور… اور یہ ایک ایسی عبارت ہے جو بالکل واضح ہے… دیر صرف آزاد صاحب کے پڑھنے کی ہے…یا یہ بھی ممکن ہے کہ ان جناب نے یہ عبارت پڑھ لی ہے اور… اور اسی لئے تمام کی تمام کمیٹیاں ختم کردیں… ہو ل سیل میں کردیں ۔ ہے نا؟