سرینگر//
سرینگر میں مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے کی کوشش کے الزام میں ایک شخص کو حراست میں لیے جانے کے چند روز بعد جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پولیس نے حالیہ قتل کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔
پولیس نے یہ ایف آئی آر پولیس اسٹیشن اننت ناگ میں درج کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے بتایا’’اننت ناگ پولیس نے حالیہ کوکرناگ واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرنے والے افراد کے خلاف پولیس اسٹیشن اننت ناگ میں ایک ایف آئی آردرج کی ہے ‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ پولیس اس واقعے میں منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور حقائق پر مبنی تحقیقات کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے’’بے بنیاد بیانیہ پھیلانے اور فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دینے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور عوامی امن کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی‘‘۔
ترجمان نے لوگوں کو گمراہ کن معلومات پر کان دھرنے سے احتراز کرنے کی تاکید کی ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو قائم رکھتے ہوئے انصاف کی فراہمی کیلئے تندہی سے کام کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس نے۱۹مارچ کو اننت ناگ کی ایک لڑکی کے اغوا اور قتل کے کیس کو حل کرکے سری نگر کے رہنے والے ایک ملزم کو گرفتار کیا اور اس کے ایک دن بعد سری نگر میں ایک شخص کو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔