جموں//
وزیر اعلیٰ ‘عمر عبداللہ نے آج جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کو مطلع کیا کہ ان کی حکومت نے سال کے آخر تک ۷۲۵۳ خالی آسامیوں کو پر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
عمرعبداللہ نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ دو سالوں میں ان زمروں میں۱۱ہزار۵۲۶انتخاب کیے گئے ہیں۔
جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کا چارج سنبھالنے والے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اس سال۱۵۰۲ گزیٹیڈ اسامیوں اور۵۷۵۱نان گزیٹیڈ آسامیوں پر بھرتی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ایم ایل اے ستیش کمار شرما کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے۳۱ جنوری۲۰۲۵ تک ۳۸ سرکاری محکموں میں کل۳۲ہزار۴۷۴ خالی آسامیوں کا خلاصہ پیش کیا جس میں۲۵۰۳گزیٹیڈ عہدے‘۱۹ہزار۲۱۴نان گزیٹیڈ عہدے اور۱۰ہزار۷۵۷ کلاس فور (ایم ٹی ایس) کے عہدے شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ان خالی آسامیوں کو دور کرنے کیلئے کئے گئے مختلف اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ گزشتہ دو سالوں میں۱۳ہزار۴۶۶ نان گزٹڈ آسامیوں کو جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) کو بھیجا گیا تھا ، جس میں سے۹ہزار۳۵۱ کا انتخاب پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے۔
جموں کشمیر پبلک سروس کمیشن (جے کے پی ایس سی) کو۲ہزار۳۹۰گزیٹیڈ آسامیوں کو بھیجا گیا تھا ، جس کے نتیجے میں اسی مدت میں ۲۱۷۵ انتخاب ہوئے۔ مختلف محکموں میں کلاس فور (ایم ٹی ایس) کی۱۰ہزار۷۵۷ آسامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور بھرتی کے لئے بھیجنے سے پہلے محکمہ خزانہ کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
وزیر اعلی عمر نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کرنے کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ایک پینل تشکیل دیا گیا ہے جو چھ ماہ کے اندر حکومت کو اپنی سفارشات پیش کرے گا۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ نیشنل کانفرنس حکومت جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمتوں میں خالی عہدوں کو پر کرنے کیلئے تیزی سے بھرتی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا’’پچھلی بار اسمبلی میں ایک کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا، اور (اس کی تشکیل کے لئے) باضابطہ حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے کی جانچ کے لئے چیف سکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے‘‘۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پینل کو معاملے کا جائزہ لینے کے لئے چھ ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور سفارشات موصول ہونے کے بعد حکومت اس کے مطابق کارروائی کرے گی۔
جموں و کشمیر حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کرنے سے متعلق امور کا جائزہ لینے کیلئے چہارشنبہ کے روز چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی۔
فاسٹ ٹریک بھرتی کے معاملے پر عمرعبداللہ نے خالی آسامیوں کو موثر طریقے سے پر کرنے کیلئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے گزشتہ دو سالوں میں ۱۵ہزار سے زیادہ خالی آسامیوں کو پر کرتے ہوئے بھرتی کے عمل کو تیز کردیا ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) کو۱۳ہزار۴۶۶غیر گزٹڈ آسامیوں کو بھیجا گیا تھا، جن میں سے ۹ہزار۳۵۱کا انتخاب مکمل ہو چکا ہے۔ان کاکہنا تھا کہاسی طرح جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن (جے کے پی ایس سی) کو بھیجے گئے ۲۳۹۰گزیٹیڈ عہدوں میں سے ۲۱۷۵ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ بھرتیوں کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
ان کاکہنا تھا’’ہم نے ملٹی ٹاسک سروس (ایم ٹی ایس) کی۱۰ہزار۷۵۷ خالی آسامیوں کی نشاندہی کی ہے جن کا فی الحال محکمہ خزانہ جائزہ لے رہا ہے۔ ان عہدوں کو جلد ہی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو بھیج دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ۶ہزار خالی آسامیوں کو ریفرل کیلئے تیار کیا گیا ہے اور جلد ہی بھرتی کیلئے بھیجا جائے گا‘‘۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھرتی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے حکومت نے پے لیول ۵ (۹۲۳۰۰۔۲۹۲۰۰ روپے) تک کے تمام عہدوں کیلئے انٹرویو کو ختم کردیا تھا۔ ۱۴ فروری کے ایک حالیہ حکم میں جونیئر انجینئروں اور نائب تحصیلداروں سمیت لیول۶کے عہدوں کے لئے انٹرویو کی شرط کو ختم کردیا گیا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت بھرتیوں میں شفافیت اور کارکردگی کو بڑھا رہی ہے ، وزیر اعلی نے کہا’’منصفانہ بھرتی کو یقینی بنانے کیلئے ، بھرتی کے قواعد پر نظر ثانی کی گئی اور ۲۲ نومبر۲۰۲۲ کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ اب، کمپیوٹر پر مبنی تحریری امتحان منعقد کیے جائیں گے، اور جہاں بھی ممکن ہو ایک سے زیادہ عہدوں کیلئے ایک ہی امتحان منعقد کیا جائے گا‘‘۔جے کے پی ایس سی اور جے کے ایس ایس بی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہدف پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں اور مقررہ وقت کے اندر بھرتیاں مکمل کریں۔
عمرعبداللہ نے کہا’’ہمارا مقصد اس سال کے آخر تک۱۵۰۲ گزٹڈ اور۵ہزار۷۵۱نان گزیٹیڈ خالی آسامیوں کو پر کرنا ہے، جس میں ۱۵۰ جونیئر انجینئر کے عہدے بھی شامل ہیں جنہیں حال ہی میں جے کے ایس ایس بی کو بھیجا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں بھی بھرتیوں کا عمل جاری ہے۔انہوں نے کہا’’ہم اسسٹنٹ پروفیسرز، لائبریرین اور فزیکل ٹریننگ انسٹرکٹرز کے لیے ۱۵۰ گزٹڈ خالی آسامیوں پر کارروائی کر رہے ہیں۔ ۸۴۰ خالی آسامیوں میں سے ۴۷۶ کو پر کیا جا چکا ہے اور باقی۳۶۴ کیلئے انتخاب کا عمل جاری ہے۔ اس کے علاوہ ۱۱۶ غیر گزٹڈ آسامیوں کو مالی منظوری کیلئے بھیجا گیا ہے‘‘۔
عمرعبداللہ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ حکومت کی توجہ جموں و کشمیر میں بھرتیوں میں تیزی لانے ، انصاف کو یقینی بنانے اور روزگار کے مواقع بڑھانے پرہے۔