جموں/ 20 مارچ
جموں کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کرنے کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ایک پینل تشکیل دیا گیا ہے جو چھ ماہ کے اندر حکومت کو اپنی سفارشات پیش کرے گا۔
چیف منسٹر نے یہ بھی کہا کہ نیشنل کانفرنس حکومت جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمتوں میں خالی عہدوں کو پر کرنے کے لئے تیزی سے بھرتی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
اسمبلی میں بی جے پی ایم ایل اے ستیش شرما کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عبداللہ نے کہا”پچھلی بار اسمبلی میں ایک کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا، اور (اس کی تشکیل کے لئے) باضابطہ حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے کی جانچ کے لئے چیف سکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے“۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پینل کو معاملے کا جائزہ لینے کے لئے چھ ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور سفارشات موصول ہونے کے بعد حکومت اس کے مطابق کارروائی کرے گی۔
جموں و کشمیر حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کرنے سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے لئے چہارشنبہ کے روز چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی۔
فاسٹ ٹریک بھرتی کے معاملے پر عمرعبداللہ نے خالی آسامیوں کو موثر طریقے سے پر کرنے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے گزشتہ دو سالوں میں 15,000 سے زیادہ خالی آسامیوں کو پر کرتے ہوئے بھرتی کے عمل کو تیز کردیا ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) کو13,466غیر گزٹڈ آسامیوں کو بھیجا گیا تھا، جن میں سے 9,351کا انتخاب مکمل ہو چکا ہے۔ان کاکہنا تھا کہاسی طرح جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن (جے کے پی ایس سی) کو بھیجے گئے 2390 گزیٹیڈ عہدوں میں سے 2175 کا انتخاب کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ بھرتیوں کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
ان کاکہنا تھا”ہم نے ملٹی ٹاسک سروس (ایم ٹی ایس) کی 10,757 خالی آسامیوں کی نشاندہی کی ہے جن کا فی الحال محکمہ خزانہ جائزہ لے رہا ہے۔ ان عہدوں کو جلد ہی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو بھیج دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 6000 خالی آسامیوں کو ریفرل کے لئے تیار کیا گیا ہے اور جلد ہی بھرتی کے لئے بھیجا جائے گا“۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھرتی کے عمل کو تیز کرنے کےلئے حکومت نے پے لیول 5 (29,200-92,300 روپے) تک کے تمام عہدوں کے لئے انٹرویو کو ختم کردیا تھا۔ 14 فروری کے ایک حالیہ حکم میں جونیئر انجینئروں اور نائب تحصیلداروں سمیت لیول 6 کے عہدوں کے لئے انٹرویو کی شرط کو ختم کردیا گیا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت بھرتیوں میں شفافیت اور کارکردگی کو بڑھا رہی ہے ، وزیر اعلی نے کہا”منصفانہ بھرتی کو یقینی بنانے کے لئے ، بھرتی کے قواعد پر نظر ثانی کی گئی اور 22 نومبر ، 2022 کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ اب، کمپیوٹر پر مبنی تحریری امتحان منعقد کیے جائیں گے، اور جہاں بھی ممکن ہو ایک سے زیادہ عہدوں کے لئے ایک ہی امتحان منعقد کیا جائے گا“۔جے کے پی ایس سی اور جے کے ایس ایس بی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہدف پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں اور مقررہ وقت کے اندر بھرتیاں مکمل کریں۔
عمرعبداللہ نے کہا”ہمارا مقصد اس سال کے آخر تک 1,502 گزٹڈ اور 5,751نان گزیٹیڈ خالی آسامیوں کو پر کرنا ہے، جس میں 150 جونیئر انجینئر کے عہدے بھی شامل ہیں جنہیں حال ہی میں جے کے ایس ایس بی کو بھیجا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں بھی بھرتیوں کا عمل جاری ہے۔انہوں نے کہا، ‘ہم اسسٹنٹ پروفیسرز، لائبریرین اور فزیکل ٹریننگ انسٹرکٹرز کے لیے 150 گزٹڈ خالی آسامیوں پر کارروائی کر رہے ہیں۔ 840 خالی آسامیوں میں سے 476 کو پر کیا جا چکا ہے اور باقی 364 کے لئے انتخاب کا عمل جاری ہے۔ اس کے علاوہ 116 غیر گزٹڈ آسامیوں کو مالی منظوری کے لئے بھیجا گیا ہے۔
عمرعبداللہ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ حکومت کی توجہ جموں و کشمیر میں بھرتیوں میں تیزی لانے ، انصاف کو یقینی بنانے اور روزگار کے مواقع بڑھانے پر ہے۔ (ایجنسیاں)