سرینگر/۱۴مارچ
جموں کشمیر کے میر واعظ‘مولوی محمد عمر فاروق کو جمعہ کے روز گھر میں نظربند کردیا گیا اور انہیں جامع مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ میر واعظ کو سرینگر کے نگین علاقے میں ان کی رہائش گاہ پر نظربند رکھا گیا ہے۔
مولوی عمرفاروق کو باجماعت نماز ادا کرنے کےلئے نوہٹہ علاقے کی جامع مسجد کا دورہ کرنا تھا۔وہ جمعہ کے دن تاریخی مسجد میں تقریر کرتے ہیں۔
مرکزی حکومت نے اس ہفتے کے اوائل میں میر واعظ کی قیادت والی عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) اور شیعہ رہنما مسرور عباس انصاری کی قیادت والی جموں کشمیر اتحاد المسلمین (جے کے آئی ایم) پر ان کی مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں، دہشت گردی کی حمایت اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کو ہوا دینے کے الزام میں پانچ سال کے لیے پابندی عائد کردی تھی۔
جامع مسجد کی انتظامی تنظیم انجمن اوقاف جامع مسجد نے میر واعظ کی نظر بندی کی مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام کی جانب سے یہ من مانی اور غیر منصفانہ اقدام رمضان کے مقدس مہینے کے دوران سامنے آیا ہے، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے انتہائی روحانی اہمیت کا مہینہ ہے۔
اوقاف نے کہا کہ میر واعظ کشمیر کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکنا اور مومنین کو ان کے خطبات سے فائدہ اٹھانے سے روکنا لوگوں کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کی پابندیاں، خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے کے دوران، مکمل طور پر غیر ضروری ہیں اور مذہبی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہیں۔
اوقاف نے مطالبہ کیا کہ میر واعظ کو فوری طور پر گھروں میں نظربندی سے رہا کیا جائے تاکہ وہ اپنی مذہبی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔ (ایجنسیاں)