جموں//
جموںکشمیر میں بجٹ سیشن کے پیش نظر اسمبلی کے سپیکر عبدالرحیم راتھر نے۲۷فروری کو آل پارٹی میٹنگ طلب کی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ۴۳دنوں پر محیط بجٹ سیشن کو مد نظر رکھتے ہوئے جموں وکشمیرسرکار نے تمام تر انتظامات پورے کئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر یوٹی کے پہلے بجٹ سیشن کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر اسمبلی کے سپیکر نے۲۷فروری کو آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سپیکر عبدالرحیم راتھر نے نیشنل کانفرنس، بھارتیہ جنتاپارٹی، پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس کے لیڈران کو گفت و شنید کی خاطر اسمبلی کمپلیکس جموں طلب کیا ہے ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق بی جے پی کے سنیل شرما، نیشنل کانفرنس کے علی محمد ساگر، مبارک گل، پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون، سی پی آئی ایم کے یوسف تاریگامی، کانگریس کے غلام احمد میر، بی جے پی کے سرجیت سنگھ سلاتھیہ، پی ڈی پی کے وحید الرحمن پرہ، اور آزاد امیدوار مظفر احمد خان کو باضابط طورپر دعوت نامے ارسال کئے گئے ہیں۔
تین مارچ سے شروع ہونے والا یہ بجٹ اجلاس ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے اور اس حوالے سے اپوزیشن پارٹیوں نے پہلے ہی اپنی پوزیشن واضح کی ہے ۔
اپوزیشن پارٹیوں خاص کر پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس نے دفعہ۳۷۰کی بحالی اور شراب پرپابندی سمیت دیگر مسائل کو ابھارنے کا من بنا لیا ہے وہی بی جے پی کی جانب سے پہلے ہی واضح کیا گیا ہے کہ وہ ۳۷۰کے معاملے پر کسی کو بھی اسمبلی میں بل لانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پیپلز کانفرنس کے چیرمین سجاد غنی لون نے پانچ اگست ۲۰۱۹کے فیصلوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دفعہ۳۷۰کی بحالی کیلئے قرار داد جمع کرائی ہے ۔
پی ڈی پی کے ممبر اسمبلی میر فیاض، این سی ایم ایل اے احسان پردیسی ، اے آئی پی کے ایم ایل اے شیخ خورشید نے جموں وکشمیر میں شراب کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے الگ الگ بلیں جمع کرائی ہیں۔