سرینگر//
بی جے پی کے ترجمان اعلیٰ‘ سنیل سیٹھی نے جموں کشمیر میں نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے پاس جموں کشمیر کے عوام کی ضروریات اور امنگوں کو پورا کرنے کیلئے ٹھوس روڈ میپ کی کمی ہے۔
وہ سرینگر میں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ، جہاں انہوں نے دہلی اسمبلی انتخابات ۲۰۲۵ میں پارٹی کی حالیہ جیت پر بھی روشنی ڈالی اور منشور کے وعدوں کو پورا کرنے کی اہم اہمیت پر زور دیا۔
سیٹھی نے کہا کہ دہلی کا فیصلہ واضح ہے کہ جو حکومتیں اپنے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہیں انہیں آخر کار عوام مسترد کر دیتے ہیں۔’’ دہلی انتخابات کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ جب وعدے پورے نہیں ہوتے ہیں تو رائے دہندگان متبادل کا انتخاب کرنے میں ہچکچاتے نہیں ہیں‘‘۔
بی جے پی کے ترجمان اعلیٰ نے اس کا موازنہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی کارکردگی سے کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ۲۰۱۴ کے منشور میں کئے گئے ۹۵ وعدوں کو کامیابی سے پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ۷۵ سالوں سے جموں و کشمیر کی سیاست حقیقی ترقی کے راستے سے بھٹک گئی ہے جس کی وجہ سے عوام ادھورے وعدوں سے مایوس ہوگئے ہیں۔
بی جے پی کے چیف ترجمان نے نیشنل کانفرنس (این سی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے نقطہ نظر اور وعدوں کو توڑنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے عوام کیلئے مفت بجلی اور راشن جیسے فوائد کا وعدہ کیا ہے۔’’ لیکن صرف چار مہینوں میں ان وعدوں کو پورا نہیں کیا گیا۔ واضح طور پر نیشنل کانفرنس کے پاس عوام کی ضروریات اور امنگوں کو پورا کرنے کیلئے ٹھوس روڈ میپ کا فقدان ہے‘‘۔
جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سیٹھی نے کہا کہ میں واضح کر دوں کہ جموں و کشمیر میں آئین کو الگ نہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے بی جے پی کے ترقیاتی ایجنڈے کو جاری رکھنے اور عوام سے کئے گئے وعدوں کا احترام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔