نئی دہلی//
مسلح افواج کی جدید کاری اور دفاعی شعبے میں خود انحصاری کی طرف ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے مالی سال کے بجٹ۲۶۔۲۰۲۵میں وزارت دفاع کیلئے۸۱ء۶لاکھ کروڑ روپے مختص کئے ہیں ۔
وزارت دفاع نے ہفتہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ مختص مالی سال۲۵۔۲۰۲۴کے بجٹ تخمینہ سے ۵۳ء۹فیصد زیادہ ہے اور مرکزی بجٹ کا۴۵ء۱۳فیصد ہے ، جو وزارتوں میں سب سے زیادہ ہے ۔
اس میں سے ایک لاکھ۸۰ ہزارکروڑ روپے یعنی کل مختص کا۴۳ء۲۶فیصد دفاعی خدمات پر سرمایہ خرچ پر خرچ کیا جائے گا۔ بجٹ میں مسلح افواج کیلئے ریونیو مختص۳لاکھ۱۱ہزار۳۰ء۷۳۲کروڑ روپے ہے ، جو کل مختص کا۷۶ء۴۵فیصد ہے ۔
اس میں دفاعی پنشن کا حصہ ایک لاکھ۶۰ہزار۷۹۵کروڑ روپے یا ۶۰ء۲۳فیصد ہے اور بقیہ۲۸ہزار۹۷ء۶۸۲کروڑ روپے یا۲۱ء۴ فیصد وزارت دفاع کے تحت شہری تنظیموں کے لیے ہے ۔
وزارت نے۲۶ء۲۰۲۵کو ’اصلاحات کے سال‘کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے ، جس سے مسلح افواج کو جدید بنانے کے حکومت کے عزم کو مزید تقویت ملے گی اور اس کا مقصد دفاعی خریداری کے عمل کو آسان بنانا ہے تاکہ مختص رقم کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا جائے ۔
وزیر دفاع نے ترقی یافتہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے عزم کو پورا کرنے کے لیے بجٹ پیش کرنے کے لیے وزیر خزانہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہاکہ’’یہ بجٹ نوجوانوں، غریبوں، کسانوں، خواتین اور سماج کے دیگر تمام طبقات کی ترقی کو فروغ دے گا۔ بجٹ متوسط طبقے کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے ایک بے مثال تحفہ لایا ہے ‘‘۔
موجودہ جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں جہاں دنیا جدید جنگ کے بدلتے ہوئے نمونے دیکھ رہی ہے ، وہیں ہندوستانی مسلح افواج کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے اور انہیں تکنیکی طور پر جدید جنگ کیلئے تیار فورس میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔
اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے دفاعی افواج کے سرمایہ خرچ پرایک لاکھ۸۰ ہزارکروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ مختص مالی سال۲۵۔۲۰۲۴کے بجٹ تخمینہ سے ۶۵ء۴فیصد زیادہ ہے ۔اس میں سے ایک لکاھ۴۸ہزار۸۰ء۷۲۲کروڑ روپے سرمایہ کے حصول پر خرچ کرنے کا منصوبہ ہے جسے مسلح افواج کا جدید بجٹ کہا جاتا ہے اور بقیہ۳۱ہزار۲۰ء۲۷۷کروڑ روپے تحقیق اور ترقی اور پورے ملک میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کی تخلیق پر سرمایہ خرچ کرنے کیلئے ہیں۔