سرینگر//
جموں کشمیر کے سوپور علاقے میں ایک فوجی جوان کی ہلاکت کے بعد شروع کی گئی کارروائی کو منگل کو تیسرے دن روک دیا گیا کیونکہ دہشت گرد موقع سے فرار ہو گئے تھے۔
سوپور پولیس ضلع کے زالورہ گجرپتی میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی پنگالا کارتھیک زخمی ہو گیا اور پیر کے روز فائرنگ کے مقام سے نکالے جانے کے دوران اس کی موت ہو گئی۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون‘ وی کے بردی نے کہا کہ آپریشن ختم ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا’’مخصوص خفیہ اطلاعات پر شروع کی گئی (سوپور) کارروائی میں عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے کا سراغ لگانا شامل تھا۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران فوج کا ایک جوان شدید زخمی ہوا اور بعد میں شہید ہوگیا‘‘۔
سیکورٹی فورسز نے منگل کی صبح زالورہ گجرپتی میں تلاشی دوبارہ شروع کردی ہے لیکن بعد میں دن میں آپریشن ختم کردیا گیا۔
آپریشن کا آغاز اتوار کے روز اس وقت ہوا جب سکیورٹی فورسز نے ایک خفیہ ٹھکانے کے اندر فائرنگ دیکھی جس کے بعد انہوں نے محاصرہ کر لیا۔
ہلاک ہونے والے فوجی کی ڈرون فوٹیج سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، جس کے بعد پولیس نے لوگوں سے ایسی ویڈیوز شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے جو ’ریاست کی سلامتی سے سمجھوتہ‘ کر سکتی ہیں۔
سوپور پولیس نے کہا’’یہ اطلاع ملی ہے کہ کچھ لوگ اس طرح کی سرگرمی کے مضمرات پر غور کیے بغیر گجرپتی / زالورہ واقعہ کے بارے میں حساس تفصیلات پھیلا رہے ہیں/ شیئر کر رہے ہیں‘‘۔
سوپور پولیس نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا کہ ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والی اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ سرگرمیوں سے باز رہنے کی ذمہ داری سبھی پر عائد ہوتی ہے۔
بردی نے کہا کہ سرینگر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے انعقاد کے لئے تیاریاں زوروں پر ہیں۔
آئی جی پی کشمیر نے کہا’’یوم جمہوریہ کی تقریبات کیلئے تیاریاں زوروں پر ہیں، یہاں ملٹی ٹائر سیکورٹی کا بندوبست کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو آںے جانے میں کوئی دقت نہ ہو اور وہ اچھی طرح سے تقریبات سے لطف اندوز ہوجائیں‘‘۔