کشمیر … اپنے کشمیر میں دو تین چیزوں کے حوالے سے زیرو ٹالررنس کا نعرہ اب کئی برسوں سے لگایا جارہا ہے… دہشت گردی کے حوالے سے لگایا جارہا ہے… علیحدگی پسندی کے حوالے سے لگایا جارہا ہے … اور … اور رکرپشن کے حوالے سے بھی … ہماری اس نا سمجھ ‘ سمجھ میں جو بات آ رہی ہے وہ یہ ہے کہ اس نعرے کا یہ مطلب ہے کہ کشمیر میں دہشت گردی ‘ علیحدگی پسندی اور نہ کرپشن اور بد عنوانی کو برداشت کیا جائیگا… کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائیگااور…اور ہم یہ حلفاً بیان کرنے کیلئے تیار ہیں کہ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے حوالے سے واقعی میں اس نعرے کو عملایا جارہاہے… عملی طور پر عملایا جا رہا ہے… لیکن کرپشن اور بدعنوانی کے حوالے سے کیا اس نعرے کو عملایا جارہاہے ؟ یقینا کرپشن میں بھی اس نعرے پر عمل کیا جارہا ہے… لیکن کچھ مختلف انداز سے عملایا جا رہا ہے… اس طرح عملایا جارہا ہے کہ… کہ جو کوئی بھی افسر کشمیر میں کرپشن میں ملوث افراد کی نشاندہی کرتا ہے اسے چلتا کیا جارہا ہے… یعنی ان کے حوالے سے زیرو ٹالررنس کا مظاہرہ کیا جارہا ہے… انہیں اس دفتر میں ایک پل کیلئے بھی برداشت نہیں کیا جارہا ہے… اے سی بی نے سمارٹ سٹی پروجیکٹ میں لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کی نشاندہی کیا کیا… ایک دو افسران کیخلاف مقدمہ درج کیا کیا کہ… کہ اس افسر کو وقت ضائع کئے بغیر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اے سی بی سے چلتا کیا گیا… ٹرانسفر کیا گیا… یہ تبدیلی کسی بھی طرح سے معمول کا تبادلہ نہیںہو سکتا ہے… بالکل بھی نہیں ہو سکتا ہے اور… اور اگر ان افسران کی اے سی بی میں معیاد مکمل ہوئی بھی تھی تو… تو اس مرحلے ‘ جب سمارٹ سٹی پروجیکٹ میں مبینہ گھپلوں ‘ لوٹ کھسوٹ اور بدعنوانیوں کی تحقیقات چل رہی تھی… تحقیقات جاری تھی… ان کا تبادلہ اگر کسی بات کی چغلی کھا رہاہے تو… تو صرف اس ایک بات کی چغلی کھا رہا ہے کہ… کہ کم از کم سمارٹ سٹی میں ہوئے گھپلوں کو بے نقاب کرنے والے افسران کو برداشت نہیں کیا گیا … یہ برداشت نہیں کیا گیا کہ اس اہم پروجیٹ ‘جو پہلے دن سے ہی ہر ایک پہلو سے تنقید کا نشانہ بن گیا ‘ میں ہوئیں مبینہ بدعوانیوں کو سامنے لا کر ان میں ملوث افراد کو بے نقاب کرکے انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ ہے نا؟