بجبہاڑہ//
سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے بانی مفتی محمد سعید کی نویں برسی کے موقع پر ان کی بیٹی اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے عوام کیلئے نئے سرے سے ’ہیلنگ ٹچ‘ کا مطالبہ کیا۔
محبوبہ نے کہا کہ مفتی صاحب نے ہیلنگ ٹچ کی پالیسی پر عمل کیا اور آج جموں و کشمیر کے لوگوں کو اس کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ لوگوں کے دل درد کر رہے ہیں اور ان کے زخموں کو بھرنے کی ضرورت ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے دارہ شیکو باغ میں مفتی کے قبرستان میں اجتماع سے خطاب کیا جہاں مرحوم قائد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
محبوبہ نے خطے میں موجودہ خاموشی کو امن کے لئے غلط سمجھنے کے خلاف متنبہ کیا۔انہوں نے کہا’’خطے میں قبرستان کی خاموشی کو امن سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی‘‘۔
ہندوستانی آئین کے فریم ورک کے اندر کام کرنے میں اپنے والد کے یقین کو دہراتے ہوئے انہوں نے مزید کہا’’ہم آسمان کی تلاش نہیں کر رہے ہیں بلکہ اپنی کھوئی ہوئی شناخت اور وقار کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں‘‘۔
محبوبہ نے خطے میں حالیہ پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے موجودہ چیلنجوں میں عوام کی رہنمائی کرنے کے پی ڈی پی کے عزم کا اعادہ کیا۔
پی ڈی پی صدرنے سوال کیا کہ ریزرویشن، سیٹلائٹ ٹاؤن شپ اور ریل کی تعمیر کیلئے پیداواری زمین کے حصول جیسے مسائل کو عوام سے مشورہ کیے بغیر کیوں اٹھایا جاتا ہے؟
سابق وزیر اعلیٰ نے کشمیر میں سرکاری ملازمین کی برطرفی اور جموں کے عوام کو درپیش معاشی مشکلات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا’’جموں کے لوگ بڑے کاروباری نقصانات سے دوچار ہیں، اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے‘‘۔
تجارت اور رابطے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اقتصادی ترقی کے راستوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔
محبوبہ نے کہا کہ مفتی سعید کی جانب سے کھولے گئے راستوں جیسے مظفر آباد روڈ اور پونچھ راولاکوٹ روڈ کو دوبارہ کھولا جائے۔ اس کے علاوہ معاشی خوشحالی کے لئے جموں سیالکوٹ روڈ جیسے راستوں کو بحال کیا جانا چاہئے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام ان کے والد کی وراثت کے حقیقی وارث ہیں۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ پی ڈی پی کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی لیکن آپ مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔ پارٹی آپ کے حقوق کے لئے لڑنے کے لئے ثابت قدم ہے۔
قبل ازیں محبوبہ مفتی نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور اہل خانہ کے ساتھ اس موقع پر مفتی محمد سعید کی قبر پر فاتحہ پڑھی۔
اس سے پہلے محبوبہ نے منگل کے روز پی ڈی پی کے بانی اور اپنے والد مفتی محمد سعید کو ان کی نویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔
محبوبہ نے کہا’’مفتی صاحب میرے صرف والد ہی نہیں بلکہ آپ میرے رہبر بھی تھے ‘‘۔
بتادیں کہ سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کے بانی مفتی محمد سعید نے ۷ جنوری۲۰۱۶کو انتقال کیا۔
محبوبہ نے نویں برسی پر ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا’’آپ کے بغیر ہر روز ایسا لگتا ہے جیسے میرے دل کا ایک ٹکڑا غائب ہے ، آپ میرے صرف والد ہی نہیں بلکہ آپ میرے رہبر تھے جنہوں نے مجھے زندگی میں در پیش مشکلات کا وقار کے ساتھ مقابلہ کرنے کا ہنر سکھایا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’ایک متحد اور پرامن جموں کشمیر کیلئے مفتی صاحب کا وژن صرف سیاسی بیان بازی نہیں تھا یہ آپ کا خواب تھا، آپ کا جنون تھا میں آپ کی ہنسی، آپ کی حکمت، آپ کی موجودگی کیلئے غمگین ہوں‘‘۔
ان کا پوسٹ میں سوالیہ انداز میں کہنا تھا’’کیا ہر کوئی اپنے والد کو اسی طرح یاد کرتا ہے جس طرح میں اپنے والد کو کرتی ہوں؟ آپ کی محبت، آپ کی میراث میرے تانے بانے میں بنے ہوئے ہیں کہ میں کون ہوں‘‘۔
پی ڈی پی کی صدر نے کہا’’میں آپ کے ساتھ صرف ایک لمحے ، ایک اور گفتگو، ایک اور بحث اور آپ کے ساتھ باغ میں ایک آخری چہل قدمی کی آرزو رکھتی ہوں‘‘۔
مفتی محمد سعید کا جنم ۱۲جنوری۱۹۳۶کو ضلع اننت ناگ کے قصبہ بجبہاڑہ میں پیدا ہوا تھا۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لے کر کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کی تھیں۔
اس دوران پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ کا کہنا ہے کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے جموں وکشمیر میں بہت کم منڈیٹ پر ایک ایسا سیاسی عمل شروع کیا جو ممکن نہیں تھا۔
پرہ نے کہا کہ مفتی صاحب نے نہ صرف دو ملکوں بلکہ دو کشمیریوں اور دلی اور سری نگر کے درمیان دوریوں کو پاٹنے کی کوشش کی۔ان کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام کو آج بھی مفتی صاحب کے نظریے کی ضرورت ہے ۔
پی ڈی پی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز مفتی محمد سعید کی نویں برسی کے موقع پر جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
پرہ نے کہا’’آج ہم یہاں مرحوم مفتی محمد سعید کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں، ان کے جموں و کشمیر کو بارڈر لس سٹیٹ بنانے‘ راستے کھولنے ، آر پار لوگوں کے ملانے کے نظریے سے آج بھی لوگوں کی امیدیں وابستہ ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ مفتی سعید صاحب نے کم منڈیٹ پر جموں وکشمیر میں ایک ایسی سیاسی عمل کی شروعات کی جو ناممکن تھی۔
پی ڈی پی رکن اسمبلی نے کہا’’مفتی صاحب نے نہ صرف دو ملکوں کو بلکہ دو کشمیریوں کو اور دلی اور سری نگر کے درمیان دوریوں کو پاٹنے کی کوشش کی‘‘۔انہوں نے کہا’’آج کشمیری عوام مایوس ہے کہیں نہ کہیں کشمیری عوام کو مفتی صاحب کے نظریے کی ضرورت ہے‘‘۔
پی ڈی پی لیڈر کا کہنا تھا’’نہ صرف راستے کھولنے بلکہ پکڑ دھکڑ، سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے مفتی صاحب کے پیغام کی ضرورت ہے جو انہوں نے سال۲۰۰۲میں سیاسی عمل شروع کرکے دیا تھا اس سیاسی عمل کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے ۔‘‘