نئی دہلی//
وزارت دفاع نے ۲۰۲۵کو ’اصلاحات کا سال‘قرار دیا ہے ، جس کا مقصد مسلح افواج کو ایک ساتھ کئی علاقوں میں کام کرنے کے قابل بنانا اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس لڑاکا فورس بنانا ہے ۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نئے سال کے موقع پر وزارت کے تمام سکریٹریوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں مختلف اسکیموں، پروجیکٹوں، اصلاحات اور پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔
وزارت دفاع نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ سنگھ نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہ مسلح افواج کی جدید کاری کے سفر میں ایک اہم قدم ہوگا۔ انہوں نے کہا’’یہ ملک کی دفاعی تیاریوں میں بے مثال پیش رفت کی بنیاد رکھے گا۔ اس طرح ۲۱ویں صدی کے چیلنجوں کے درمیان قوم کی سلامتی اور خودمختاری کو یقینی بنانے کی تیاری ہوگی‘‘۔
ان اصلاحات کا مقصد مشترکہ اور انضمام کے اقدامات کو مزید مضبوط بنانا اور مربوط تھیٹر کمانڈز کے قیام میں سہولت فراہم کرنا ہے ۔
وزارت دفاع نے۲۰۲۵میں مرکوز مداخلت کے لیے وسیع شعبوں کی نشاندہی کی ہے ، جس میں سائبر اور خلائی جیسے نئے ڈومینز اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، ہائپرسونکس اور روبوٹکس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مستقبل کی جنگیں جیتنے کے لیے درکار متعلقہ حکمت عملی، تکنیک اور طریقہ کار بھی تیار کیا جائے گا۔
ایک اور شعبہ جس کی نشاندہی کی گئی ہے وہ حصول کے عمل ہیں، جنہیں تیز اور مضبوط صلاحیت کی نشوونما کے لیے آسان اور وقت کے لحاظ سے حساس بنانے کی ضرورت ہے ۔
کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنا کر، دفاعی شعبے اور شہری صنعتوں کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اطلاعات کے تبادلے پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔
حکومت دفاعی ماحولیاتی نظام میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو بڑھانے ، ناکاریاں ختم کرنے اور وسائل کو بہتر بنانے کے لیے موثر سول ملٹری کوآرڈینیشن پر بھی توجہ دے گی۔
ایک اور توجہ کا شعبہ ہندوستان کو دفاعی مصنوعات کے قابل اعتماد برآمد کنندہ کے طور پر قائم کرنا، اطلاعات کے اشتراک اور وسائل کے انضمام کے لیے ہندوستانی صنعتوں اور غیر ملکی اصل سازوسامان بنانے والوں کے درمیان تحقیق اور ترقی اور شراکت داری کو فروغ دینا ہے ۔
یہ سال سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود پر بھی توجہ مرکوز کرے گا اور ان کی مہارت سے استفادہ کرے گا۔ حکومت ان کے لیے فلاحی اقدامات کو بہتر بنانے کیلئے بھی کام کرے گی۔
مزید برآں، حکومت ثقافتی افتخار اور نظریات پر بھی توجہ دے گی، مقامی صلاحیتوں کے ذریعے عالمی معیارات حاصل کرنے میں اعتماد کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ملک کے حالات کے مطابق جدید فوجیوں کے بہترین طریقوں کو اپنانے پر بھی توجہ دے گی۔