جموں//
جموںکشمیر کے ضلع ریاسی کے قصبہ کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کی طرف سے دی گئی۷۲گھنٹے کی بند کال جمعرات کو دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔
تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ٹٹو مالکان، دکاندار اور دیگر تاجر کٹرا میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
اس دوران کٹرا میں جمعرات کو لگاتار دوسر دن بھی تمام کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں اور دکان بند رہے جس سے لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس نے بدھ کے روز کچھ احتجاجیوں کو حراست میں لیا تھا۔
احتجاجیوں کا الزام ہے کہ بجائے اس کے کہ بات چیت کرکے اس معامل کا حل نکالا جائے ، حکومت اس مسئلے کو پٹری سے اتار رہی ہے جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہو رہے ہیں۔
شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے گزشتہ ماہ، بزرگ شہریوں، بچوں اور دیگر لوگوں کے لیے مندر تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے روپ وے نصب کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
۲۵۰کروڑ روپے کے مجوزہ منصوبے کا مقصد تاراکوٹ مرگ کو سنجی چھت سے جوڑنا ہے ، جو مندر کی طرف جاتا ہے ۔
دریں اثنا کٹرا کے نوجوانوں نے شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے۱۸؍ارکان کی حراست میں لینے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے ۔ جنہیں کل شام حراست میں لیا گیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان اراکین کو رہا نہیں کیا جائے گا تب تک وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے ۔