نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پیر کو کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی رہنما سونیا گاندھی کی سالگرہ کے موقع پر ان پر اور کانگریس پر شدید حملہ کیا اور پوچھا کہ وہ بیرونی طاقتوں کی کٹھ پتلی بن کر ملک کا امن کیوں خراب کر رہے ہیں؟
پارٹی کے قومی ترجمان اور ایم پی سدھانشو ترویدی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، "جب بھی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوتا ہے ، اسی وقت بیرون ملک سے کوئی نہ کوئی رپورٹ یا واقعہ سامنے آتا ہے جس سے ہندوستان کی پارلیمنٹ میں خلل پڑتا ہے ۔ 03 فروری 2021 کو کسانوں کے حوالے سے ایک رپورٹ آئی اور 29 جنوری 2021 کو ہندوستان کی پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے والا تھا۔ اس کے بعد پیگاسس پر رپورٹ 18 جولائی 2021 کو آئی اور مانسون سیشن 19 جولائی 2021 کو شروع ہونے والا تھا۔ پھر ہنڈنبرگ رپورٹ 24 جنوری 2023 کو آئی اور ہندوستان کی پارلیمنٹ کا اجلاس 29 جنوری 2023 کو شروع ہونے والا تھا۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا، ‘‘منی پور کا ویڈیو 19 جولائی 2023 کو جاری کیا گیا تھا اور مانسون سیشن 20 جولائی 2023 کو شروع ہونا تھا… کیا یہ محض اتفاق ہے یا ہندستان مخالف تجربہ؟’’
انہوں نے کہا، [؟]ایشیا پیسیفک میں فورم آف ڈیموکریٹک لیڈرز کے نام سے ایک تنظیم ہے ، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ہے ، جس کا قیام 1994 میں ایشیا پیسفک خطے میں جمہوریت کے فروغ کے لیے کیا گیا تھا۔ اس میں چار شریک چیئرپرسن ہیں، جن میں سے ایک محترمہ سونیا گاندھی ہیں۔ آج ہم پارلیمنٹ میں اس سنگین مسئلے پر بات کرنا چاہیں گے ۔
ڈاکٹر ترویدی نے کہا، "جارج سوروس نے کھلے عام مودی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی نے کھلے عام اس رقم کو ایسے افسوسناک سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ یہ شرم کی بات ہے کہ ہندوستان میں کچھ بدعنوان لوگوں کو ایسی ہندوستان مخالف بیرونی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے ۔
بی جے پی ایم پی نے پوچھا، "ہم کانگریس پارٹی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس کا فورم آف ڈیموکریٹک لیڈرس ایشیا پیسیفک (ایف ڈی ایل ۔ اے پی) کے ساتھ کیا تعلق ہے ؟ ملک اس سوال کا جواب چاہتا ہے ! ہم آپ سے ادراک اور ہم آہنگی کے ساتھ واضح جواب چاہتے ہیں۔”
ڈاکٹر ترویدی نے کہا کہ ایک فرانسیسی اشاعت کی میڈیا رپورٹ بھی سامنے آئی ہے جس میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) کو جزوی طور پر امریکی محکمہ خارجہ اور جزوی طور پر سوروس نے فنڈ فراہم کیا تھا۔ یہ ہند مخالف بیرونی طاقتوں کے شرمناک کھیل کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے ۔ کانگریس پارٹی کو بتانا چاہئے کہ وہ کٹھ پتلی بن کر ہندوستان میں امن کو خراب کرنے پر کیوں تلی ہوئی ہے ۔