نئی دہلی// یوتھ کانگریس نے اپنے اہم پروگرام ‘ینگ انڈیا کے بول’ سیزن-5 کا آغاز کرتے ہوئے پیر کو ترجمان ٹیلنٹ تلاش مقابلہ شروع کیا۔
یوتھ کانگریس کے صدر ادے بھانو چِب اور پارٹی کی اسٹوڈنٹ ونگ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین (این ایس یو آئی) کے انچارج کنہیا کمار نے پروگرام کا آغاز کیا اور اس کے پوسٹر بھی لانچ کیے اور ملک بھر کے نوجوانوں سے اس میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
پروگرام کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے ، یوتھ کانگریس کے صدر نے کہا، "مقابلے کے لیے درخواست کا عمل 15 دسمبر سے ‘ودا ٓئی وائی سی ایپ’ کے ذریعے شروع ہوگا۔ دلچسپی رکھنے والے شرکاء کو ان دونوں مسائل پر اپنی ویڈیوز جمع کرانی ہوں گی۔ شرکاء کو ریاستی اور قومی سطح پر مدعو کیا جائے گا اور انہیں یوتھ کانگریس کا ریاستی اور قومی ترجمان بننے اور متعلقہ مسائل پر پارٹی کے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع بھی ملے گا۔ حکومت کو مجبور کریں کہ وہ بے روزگاری اور منشیات کی لت پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات کرے ۔ یہ اپنی آواز بلند کرنے اور تبدیلی کا حصہ بننے کا سنہری موقع ہے ۔
مسٹر چب نے اس موقع پر کہا کہ اس وقت ملک کے سامنے دو انتہائی سنگین اور تشویشناک مسائل ہیں۔ ان میں سے پہلا بے روزگاری میں چونکا دینے والا اضافہ ہے اور دوسرا منشیات کی لت کا بے قابو مسئلہ ہے ۔ بے روزگاری اور منشیات کی لت کا بہت بڑا مسئلہ ملک کے سامنے ایک چیلنج بن کر کھڑا ہے جو ہمارے معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ 2014 میں جب سے مودی حکومت آئی ہے ، صرف 0.3 فیصد امیدواروں کو ہی سرکاری نوکریاں ملی ہیں۔ ایک نوکری یعنی ہر 1000 درخواست دہندگان میں سے صرف تین کو مستقل ملازمت ملی۔ حکومت کے وزیر جتیندر سنگھ نے 2022 میں پارلیمنٹ میں اعتراف کیا تھا کہ 2014 سے حکومت کو موصول ہونے والی 22 کروڑ درخواستوں میں سے صرف سات لاکھ 22 ہزار 311 امیدواروں کی تقرری ہوئی تھی۔