لکھنؤ// کانگریس کے سینئر رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو کہا کہ آئین کی کاپی دکھا کر ڈھونگ کرنے والے آج بنگلہ دیش میں ہندوؤں، بدھسٹوں اور دیگر اقلیتوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش ہیں۔
ودھان سبھا مارگ پر واقع امبیڈکر مہاسبھا کمپلیکس میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے نروان دیوس پر منعقد پروگرام میں مسٹریوگی نے کہا کہ بنگلہ دیش کی اقلیتوں کو بنیاد پرستوں کے ہاتھوں مارا جا رہا ہے ۔ انہیں جلایا جا رہا ہے ۔ ان کی جائیدادیں لوٹی جا رہی ہیں۔ یہی نہیں ماؤں بہنوں کی عزتوں سے کھیلا جا رہا ہے ۔ جب تک وہاں جناح کا جن رہے گا، اس قسم کا انارکی جاری رہے گی۔ وہاں غریبوں اور محروموں کا استحصال ہو رہا ہے ۔ یہ گناہ 1947 میں ملک کی تقسیم کی صورت میں سب کے سامنے آیا تھا۔ اسی کی بدصورت شکل ایک بار پھر بنگلہ دیش کی صورت میں ہمارے سامنے ہے ۔
یوگی نے کہا کہ 1947 میں پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی بڑی آبادی تھی۔ 1971 تک بنگلہ دیش میں 22 فیصد ہندو رہتے تھے ، آج یہ گھٹ کر چھ سے آٹھ فیصد رہ گئے ہیں۔ آج وہاں جو کچھ بھی ہو رہا ہے ، اگر نسل کشی اسی طرح جاری رہی تو یہ تعداد بہت محدود رہ جائے گی۔ اس حوالے سے آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ یہ آوازوہی اٹھا رہے ہیں جو دلتوں کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ وہیں جو لوگ ہمیشہ دلتوں کو اپنا ووٹ بینک بنا کر ان کا استحصال کرتے رہے ہیں، وہ بنگلہ دیش کے واقعے پر خاموش ہیں۔ ان کے منہ سے ایک بھی لفظ نہیں نکل رہا ہے کیونکہ وہ سچ قبول نہیں کر سکتے ہیں اور سچ بول بھی نہیں سکتے ہیں۔ ان میں بولنے کی صلاحیت نہیں اس لیے وہ بنگلہ دیش کے منظر پر خاموش ہے ۔