سری نگر//
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جموں کشمیر یونٹ نے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس) کی خودمختاری کی وکالت کرنے اور ۵دسمبر کی تعطیلات کو بحال کرنے کے مطالبے پر وزیر اعلی عمر عبداللہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بی جے پی جموں و کشمیر کے جنرل سکریٹری (تنظیم) اشوک کول نے کہا کہ وزیر اعلی عمر عبداللہ کی طرف سے پیش کردہ مطالبات ۱۹۹۰ کی دہائی کے سیاسی ماحول کو بحال کرنے کی سمت میں قدم ہیں۔
کول نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایس کے آئی ایم ایس کو خودمختاری دینے کی ضرورت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ انتظامی ڈھانچے کے تحت ادارہ پہلے ہی اچھی طرح سے کام کر رہا ہے۔
۲۰۰۰ تک اس کی حالت پر روشنی ڈالتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا کہ یہ انسٹی ٹیوٹ ’عسکریت پسندی کا مرکز‘ بن گیا تھا اور یہاں تک کہ کچھ ملازمین بھی مبینہ طور پر اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
کول نے کہا کہ ایس کے آئی ایم ایس کو ہموار کیا گیا ہے اور جموں کشمیر کے کونے کونے سے لوگوں کی خدمت کرنے والے ایک معتبر صحت کی دیکھ بھال کے ادارے میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
بی جے پی لیڈر نے ادارے کی خودمختاری کو بحال کرنے کے کسی بھی اقدام پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ممکنہ طور پر ایس کے آئی ایم ایس کو اس کے مسائل سے دوچار ماضی میں واپس لا سکتا ہے۔
کول نے خطے بھر میں ہزاروں افراد کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے میں ایس کے آئی ایم ایس کے اہم کردار پر روشنی ڈالی اور ایسے فیصلوں کے خلاف خبردار کیا جو اس پیش رفت کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
شیخ محمد عبداللہ کی برسی کے موقع پر ۵ دسمبر کو تعطیلات بحال کرنے کے نیشنل کانفرنس کے ایک اور مطالبے کے بارے میں کول نے تبصرہ کیا ’’کیلنڈر میں کافی تعطیلات ہیں، لہذا مزید شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی نے کہا تھا کہ کابینہ نے لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کو ایک تجویز بھیجی ہے جس میں۵ دسمبر کی تعطیلات بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔