سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ملک میں سب سے بڑی اقلیت کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے ۔
محبوبہ نے کہا’’سنبھل اتر پردیش میں حالیہ تشدد، جہاں چار بے گناہوں کی جانیں ضائع ہوئیں، اس تلخ حقیقت کی درد ناک یاد دہانی ہے ‘‘۔
پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو ’ایکس‘پر اپنے ایک طویل پوسٹ میں کیا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’آج جب ہم یوم آئین منا رہے ہیں، تو یہ دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے کہ ہمارے ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے ‘‘۔
محبوبہ نے کہا’’ان کی عزت، زندگی، معاش، اور عبادت گاہوں پر حملے ہو رہے ہیں، جو ہر شہری کے لیے مساوی حقوق اور وقار کی آئین کی ضمانت سے متصادم ہے چاہے اس کا پس منظر کچھ بھی ہو‘‘۔
پی ڈی پی کی صدر کا کہنا تھا’’سنبھل اتر پردیش میں حالیہ تشدد، جہاں چار بے گناہوں کی جانیں ضائع ہوئیں، اس تلخ حقیقت کی دردناک یاد دہانی ہے ‘‘۔
محبوبہ نے کہا’’مساجد کے نیچے مندروں کی تلاش کا یہ رجحان سپریم کورٹ کے ایک واضح فیصلے کے باوجود جاری ہے کہ تمام مذہبی مقامات کو۱۹۴۷کے مطابق برقرار رکھا جانا چاہیے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’آئینی اقدار اور قانون کی حکمرانی کا خاتمہ انتہائی تشویشناک ہے اور جب تک ہم ہندوستان کے خیال پر یقین رکھنے والے ان اقدار کے دفاع کیلئے کھڑے نہیں ہوتے ، ہماری قوم اپنی منفرد شناخت کھو سکتی ہے اور ہم اپ نے ہمسایہ ممالک سے مختلف نہیں رہ سکتے ہیں۔‘‘