سرینگر//
جدید ترین انفراسٹرکچر سے لیس و مزین۵ء۲ کلومیٹر طویل جواہر ٹنل،جو کئی دہائیوں تک وادی کا واحد گیٹ وے رہی ہے ، کی تجدید کاری کا کام تکمیل کے قریب ہے ۔
بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کی طرف سے انجام پانے والے اس منصوبے کا مقصد سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر کئی دہائیوں پرانی سرنگ کو ایک جدید اور موثر گذرگاہ میں تبدیل کرنا ہے ۔
یہ سرنگ اصل میں سال۱۹۵۴میں ایک جرمن انجینئرنگ فرم کی طرف سے تعمیر کی گئی تھی اور اس کو ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے نام سے منسوب کرکے جواہر ٹنل کا نام دیا گیا تھا۔
یہ سال۲۰۲۲تک کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے کا واحد ذریعہ تھا تاہم اپریل۲۰۲۲میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ۴۵ء۸کلومیٹر لمبی قاضی گنڈ – بانہال نیویگ ٹنل کے افتتاح کے بعد اس کی اسٹریٹجک اہمیت کم ہوگئی۔
جواہر ٹنل مخصوص گاڑیوں کی نقل و حرکت کے لیے اہم ہے کیونکہ نئی سرنگ ایندھن سے لدے ٹینکروں، ایل پی جی لے جانے والے ٹرکوں اور خطرناک مواد کی نقل و حمل کرنے والی دیگر گاڑیوں کی نقل و حمل تک ہی محدود ہے ۔
۷۶۰بارڈر روڈز ٹاسک فورس (بی آر ٹی ایف) کے کمانڈر امیہ شری واستو نے کہا کہ سال۲۰۱۰کے بعد تزئین و آرائش کا کام ضروری محسوس کیا گیا تھا کیونکہ دونوں ٹنل ٹیوبوں پر بڑے پیمانے پر رسائو کے مسائل تھے جس سے سڑک کی سطح خراب ہو گئی تھی۔
شری واستو نے کہا’’سرحدی سڑکوں کے مسائل سے نمٹنے کے لئے اور مذکورہ ٹنل کو جدید ترین ٹنل بنانے کے لئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) تیار کی گئی تھی‘‘۔
کمانڈر شری واستو نے کہا’’سرنگ کی اپ گریڈیشن کو سیکورٹی، حفاظت، نگرانی اور سرنگ کے اندر نقل و حرکت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کیلئے انجام دیا گیا‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’ہم نے دونوں ٹیوبوں میں کنکریٹ بچھا کر اور جدید ٹیکنالوجی جیسے وینٹی لیشن جیٹ پنکھے ، ایک بہتر لائٹنگ سسٹم، اور جدید ترین مانیٹرنگ گیجٹس کو شامل کرکے سواری کی سطح کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی‘‘۔
ٹنل کی تجدید کاری کا کام سال۲۰۲۳کے ماہ جولائی میں شروع کیا گیا تھا اور اس کو۵۰ء۶۲کروڑ روپیوں کی لاگت سے۱۸ماہ کے ریکارڈ وقت کے اندر مکمل کیا گیا۔
ٹنل کی دونوں مرمت شدہ ٹیوبز کو جن کا نام مشرقی اور مغربی رکھا گیا ہے ، ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔
سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ پیر پنجال رینج میں بانہال پاس کے قریب ۲۲۰۰میٹر کی بلندی پر واقع یہ تاریخی سرنگ جموں و کشمیر آنے والے سیاحوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرنے کی باعث بن سکتی ہے ۔