جموں کشمیر میں موسم میں بہتری آنے کے ساتھ ہی ان انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا:ایل جی سنہا
جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ جموں کشمیر میں موسمی حالات بہتر ہونے کے بعد پنچایت انتخابات کرائے جائیں گے۔
جموں کے جھری میلہ گراؤنڈ میں کسانوں اور عقیدت مندوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں کشمیر میں پنچایت انتخابات پہلے ہونے چاہئیں تھے لیکن کچھ آئینی مسائل کی وجہ سے انتخابات نہیں ہوسکے۔
سنہا نے کہا’’پنچایتی راج نظام میں او بی سی زمرے کیلئے ریزرویشن کا کوئی نظام نہیں تھا۔ کمیونٹی کے ممبروں نے حکومت سے رابطہ کیا تھا اور نظام پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے مطابق پارلیمنٹ نے ایکٹ میں کچھ ترامیم کی ہیں‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ پہلے لوک سبھا انتخابات اور اس کے بعد جموں کشمیر میں قانون ساز انتخابات ہوئے تھے اور اب جموں کشمیر میں پنچایت انتخابات کرانے کا وقت آگیا ہے۔
سنہا نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں موسم کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد پنچایت انتخابات مرکز کے زیر انتظام علاقے میں منعقد کیے جائیں گے تاکہ۳۳ہزارمنتخب پنچایت ارکان جموں کشمیر کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔
اس سے پہلے سنہا نے ہفتہ کوجھری گاؤں میں جھری میلہ کے دوران بابا جیتو کی سمادھی پر حاضری دی اور ان کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔ بابا جیتو کو قربانی اور عقیدت کی علامت قرار دیتے ہوئے ایل جی سنہا نے کہا کہ ’’ان کی قربانی آج بھی سماج کو ایک مضبوط قوم کی تعمیر کے لیے ترغیب دیتی ہے۔‘‘
ایل جی منوج سنہا نے کہا: ’’جھری میلہ بھارت کی ثقافتی وحدت اور سماجی اقدار کی نمائندگی کرتا ہے اور عوام کو ہماری وراثت، ثقافت، فنون اور دستکاری سے جڑنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔‘‘
سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے کسانوں کو بااختیار بنانا ان کا مشن ہے۔
ایل جی کے مطابق زراعت میں تبدیلی کے لیے کئی اسٹریٹجک اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ دیہی نوجوانوں کو مساوی مواقع مل سکیں۔
سنہا نے پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر ‘ مغربی پاکستان کے مہاجرین، قبائلیوں، والمیکی برادری اور دیگر پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
تقریب کے دوران، ایل جی منوج سنہا نے نمایاں کسانوں اور جھری میلہ سے وابستہ حکام کو اعزاز سے نوازا۔ انہوں نے حکومتی محکموں، زرعی کاروباری افراد اور کسانوں کی جانب سے لگائے گئے نمائشی اسٹالز کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر خطے کی بھرپور ثقافتی وراثت کی عکاسی کرنے والے رنگا رنگ ثقافتی پروگرام بھی پیش کیے گئے۔