ایڈیلیڈ//
تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 9 وکٹوں سے شکست دیکر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی، صائم ایوب اور عبداللہ شفیق 39 سال بعد آسٹریلیا میں سنچری اوپننگ سٹینڈ بنانیوالے پہلی پاکستانی اوپننگ جوڑی بن گئی۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے جا رہے میں پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز جیک فریسر میک گرک اور میتھیو شارٹ نے کیا لیکن دونوں کھلاڑیوں کو شاہین شاہ آفریدی نے آغاز میں ہی پویلین لوٹا دیا، جیک فریسر 13 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ میتھیو شارٹ کو شاہین نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ آسٹریلیا کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی جوش انگلس تھے جو 18 رنز بنا کر حارث رؤف کا شکار بنے، مارنس لبوشین کو بھی حارث نے ہی پویلین کی راہ دکھائی۔
محمد حسنین نے آسٹریلیا کے سیٹ بیٹر اسٹیو اسمتھ کو 35 رنز پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ کرایا جبکہ ایرون ہارڈی اور گلین میکسویل کو حارث نے اپنا شکار بنایا۔ مچل اسٹارک کو نسیم شاہ نے بولڈ کیا۔ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز حارث رؤف کے پانچویں شکار بنے جبکہ آخری وکٹ شاہین شاہ آفریدی کے حصے میں آئی۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 29 رنز دیکر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے 26 رنز دیکر 3 وکٹیں حاصل کیں، ایک ایک وکٹ محمد حسنین اور نسیم شاہ کے حصے میں آئی۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز عبد اللہ شفیق اور صائم ایوب نے کیا اور قومی ٹیم کو پہلا نقصان 137 رنز پر ہوا جب صائم ایوب 82 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 6 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔ یہ کسی بھی پاکستانی اوپننگ جوڑی کی 39 سال بعد آسٹریلیا میں پہلی سنچری پارٹنر شپ تھی۔ اس سے قبل فروری 1985ء میں مدثر نذر اور محسن خان نے آسٹریلیا کیخلاف 141 رنز کی اوپننگ سنچری پارٹنر شپ بنائی تھی۔
عبد اللہ شفیق اور بابر اعظم نے ٹیم کو جیت سے ہمکنار کرایا، عبد اللہ شفیق 64 اور بابر اعظم 15 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے واحد وکٹ ایڈم زمپا نے حاصل کی، انہوں نے 44 رنز دیے۔ قبل ازیں ٹاس جیت کر قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا آسٹریلیا کے خلاف پہلا ون ڈے کھیلنے والی ٹیم کو ہی برقرار رکھا گیا ہے اور پلیئنگ الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے کہا کہ ہم ٹاس جیت جاتے تو ہم بھی پہلے بولنگ ہی کرتے، ہم نے بھی اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور پہلا ون ڈے جیتنے والی ٹیم کو برقرار رکھا ہے۔