سرینگر///
جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت نے ہفتہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کی منفرد شناخت اور لوگوں کے آئینی حقوق کا تحفظ ان کی پالیسی کی بنیاد ہے۔
ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ جموں کشمیر کابینہ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں مرکزی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرے۔
جموں کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ کی صدارت میں جمعرات کو کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ریاست کا درجہ اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کیلئے متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست کا درجہ بحال کرنا جموں و کشمیر کے لوگوں کے آئینی حقوق کی بازیابی اور شناخت کے تحفظ کے عمل کا آغاز ہوگا۔
کابینہ نے وزیر اعلیٰ کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کیلئے وزیر اعظم اور حکومت ہند کے ساتھ معاملہ اٹھانے کا اختیار دیا ہے۔’’جموں و کشمیر کی منفرد شناخت اور لوگوں کے آئینی حقوق کا تحفظ نو منتخب حکومت کی پالیسی کی بنیاد ہے‘‘۔
ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ آنے والے دنوں میں نئی دہلی جائیں گے اور اس سلسلے میں وزیر اعظم اور مرکزی وزراء سے ملاقات کریں گے۔
کابینہ نے۴نومبر ۲۰۲۴ کو سرینگر میں قانون ساز اسمبلی کو طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا اور لیفٹیننٹ گورنر کو مشورہ دیا کہ وہ قانون ساز اسمبلی کو طلب کریں اور خطاب کریں۔
پہلے سیشن کے آغاز پر لیفٹیننٹ گورنر کے قانون ساز اسمبلی سے خطاب کا مسودہ بھی وزرا کی کونسل کے سامنے پیش کیا گیا جس پر کونسل نے فیصلہ کیا کہ اس پر مزید غور کیا جائے گا اور اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
کونسل نے ایل جی کو عبوری اسپیکر کے طور پر مبارک گل کی تقرری کے لئے بھی سفارش کی جو۲۱؍ اکتوبر۲۰۲۴کو قانون ساز اسمبلی کے منتخب ارکان کو حلف دلائیں گے۔
دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر نے اس کے بعد اسپیکر کے انتخاب تک مبارک گل کو پروٹیم اسپیکر مقرر کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔