گزشتہ برسوں میں شہریوں اور حکومت کے درمیان جو خلیج پیدا ہوئی اس کو ختم کرنا اولین ترجیح ہے:وزیر اعلیٰ
سرینگر//
جموں کشمیر کے حالیہ انتخابات میں نیشنل کانفرنس پارٹی کی کامیابی کے بعد عمر عبداللہ نے بدھ کو سخت سکیورٹی کے درمیان جموں و کشمیر کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر سریندر چودھری نے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔
۲۰۱۹میں آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی اور سابق ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد سے عبداللہ کی چیف منسٹر کے طور پر یہ پہلی مدت ہے۔
حلف برداری کی تقریب شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں ہوئی، جس میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے عمر عبداللہ اور ان کی کابینہ کو حلف دلایا۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما جاوید ڈار، سکینہ ایتو، جاوید رانا، سریندر چودھری اور ستیش شرما نے جموں و کشمیر کے کابینہ وزیر کے طور پر حلف لیا۔سریندر چودھری نے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔
حلف براداری کی اس تقریب میں جن نمایاں لیڈروں نے شرکت کی ان میں سینئر کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی، کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی، سماج وادھی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو، سی پی آئی (ایم) لیڈر پرکاش کرت ‘ پی دی پی کی صدر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹرفاروق عبداللہ شامل تھے ۔
حلف برداری کی تقریب میں نیشنل کانفرنس کے سبھی رہنما عمر عبداللہ کی حمایت میں موجود تھے کیونکہ انہوں نے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔
جموں کشمیر میں۲۰۱۸ میں ریاستی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد ۱۰ سال میں پہلی بار ایک منتخب حکومت ہوگی۔
جموں و کشمیر کی۹۰؍ اسمبلی نشستوں میں سے نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے ۴۸‘ بی جے پی نے۲۹؍ اور پی ڈی پی نے تین پر کامیابی حاصل کی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے معراج ملک نے اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی کو جموں و کشمیر میں پہلی بار انتخابی جیت دلائی ہے۔
حلف برداری کی تقریب کے وزیر اعلی نے سول سکریٹریٹ کا دورہ کیا۔افسران اور ملازمین کی جانب سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور گارڈ آف آنر بھی دیا گیا۔
عمرعبداللہ اپنے دفتر کے چیمبر میں گئے جہاں باضابطہ طور پر عہدہ سنبھالنے سے پہلے ان کے عملے نے ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
وزیر اعلیٰ نے ایکس پر اپنے دفتر کی کرسی پر بیٹھے ہوئے تصاویر کے ساتھ لکھا کہ’میں واپس آ گیا ہوں‘۔
۲۰۰۹ سے ۲۰۱۴ کے درمیان وزیر اعلیٰ کے طور پر بھی خدمات انجام دینے والے عمر عبداللہ نے اپنی نئی انتظامیہ کیلئے سمت طے کرنے کیلئے انتظامی سکریٹریوں کے ساتھ ایک تعارفی میٹنگ کی۔
اجلاس میں نائب وزیر اعلیٰ‘ سریندر کمار چودھری کے علاوہ وزراء سکینہ مسعود ایتو، جاوید احمد رانا، جاوید احمد ڈار اور ستیش شرما نے شرکت کی۔
چیف سکریٹری اٹل ڈولو، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نلن پربھات اور تمام محکموں کے انتظامی سکریٹری اس میٹنگ میں موجود تھے۔
ڈولو نے نئے وزیر اعلی کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور عبداللہ کی قیادت والی حکومت کو انتظامیہ کی طرف سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا’’ہم حکومت کے وڑن کو پورا کرنے اور لوگوں کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے پوری طرح سے وقف ہیں‘‘۔
عمرعبداللہ نے جموں کشمیر میں پرامن انتخابات کو یقینی بنانے میں افسروں کے کردار کی ستائش کی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کے عوام نے جمہوریت، حکومت اور اس کے اداروں پر بے پناہ اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں ان توقعات پر پورا اترنا ہوگا جو ہم سے وابستہ ہیں۔
گورننس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے عوام سے پہلے نقطہ نظر کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا بنیادی کردار شہریوں کی خدمت کرنا اور ان کے خدشات کو دور کرنا ہے۔انہوں نے تسلیم کیا کہ گزشتہ برسوں کے دوران عوام اور حکومت کے درمیان ایک خلا پیدا ہوا ہے ، لیکن انہوں نے اس فاصلے کو کم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری انتظامیہ کا رویہ عوام دوست ہوگا۔ ’’ہم ایک مثبت ذہنیت کے ساتھ سول سکریٹریٹ میں داخل ہوئے ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے بہترین خدمات فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے‘‘۔
عمرعبداللہ نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں اور حکومت کے درمیان خلیج کو ختم کرنا اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے ہندوستان میں جمہوری حکومتوں کو اسی وجہ سے ترجیح دی جاتی ہے اور ہم لوگوں کو حکومت اور اس کے اداروں کے قریب لانے کیلئے انتھک محنت کریں گے۔
وزیر اعلیٰ نے افسران کے ساتھ قریبی تعاون کرنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا وعدہ کیا اور بدلے میں اسی کی توقع کی۔