سرینگر//
دہلی کی عدالت کی جانب سے رکن پارلیمنٹ شیخ رشید کی عبوری ضمانت کی مدت۲۸؍ اکتوبر تک بڑھانے کے فورا بعد جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس (جے کے پی سی) کے صدر سجاد غنی لون نے مذکورہ عدالت سے اپیل کی کہ تمام ملزمین کو بھی نرمی کا مظاہرہ کیا جانا چاہئے جو متعدد بیماریوں اور گھریلو مسائل کا شکار ہیں۔
لون نے کہا کہ کوئی دو اصول نہیں ہونے دیں اور ایک ہی اصول سب پر لاگو ہونے دیں۔
دہلی کی ایک عدالت نے دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک معاملے میں جموں و کشمیر کے رکن پارلیمنٹ شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید کی عبوری ضمانت میں۲۸ اکتوبر تک توسیع کر دی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے رشیدکے والد کی صحت کی بنیاد پر یہ حکم اس وقت دیا جب قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کہا کہ اس نے دستاویزات کی تصدیق کی ہے اور درخواست کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں۔
عدالت نے کیس میں شیخ رشید کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر فیصلہ ۲۸؍ اکتوبر تک ملتوی کردیا۔
لون نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر کہا’’میرے ہاتھ جوڑ کر دہلی کی عدالت سے درخواست کی گئی ہے۔ برائے مہربانی آپ ضمانت میں توسیع یا ضمانت دینے میں وہی فراخدلی دکھا سکتے ہیں جو آپ وی آئی پی ملزم کے معاملے میں دکھا رہے ہیں۔ ایک حاضر سروس رکن پارلیمنٹ‘‘۔
پیپلز کانفرنس کے سربراہ کامزید کہنا تھا’’اسی طرح کے یا ایک ہی معاملے میں جیل میں دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ کوئی ضمانت منظور نہیں کی گئی۔ دیگر ملزمین میں سے زیادہ تر بوڑھے ہیں، انہیں کئی بیماریاں ہیں۔ اور انہیں بھی کچھ راحت کی ضرورت ہے۔ ان کے خاندان بھی ہیں۔ ان کے گھریلو مسائل بھی ہیں۔ وہ بھی انسان ہیں‘‘۔
لون نے کہا’’اعلیٰ ترین عدالتی معیار اور شفافیت کی پیمائش کرنے کی ذمہ داری عدالتوں اور جانچ ایجنسیوں پر عائد ہوتی ہے‘‘۔
نومنتخب ممبر اسمبلی کا مزید کہنا تھا’’عدالتوں کو بھی اسی طرح کی فراخدلی کو دہرانے کی ضرورت ہے۔ تفتیشی ایجنسیاں ضمانت میں توسیع کا مقابلہ نہیں کر رہی ہیں۔ انہیں دوسرے ملزمین کیلئے بھی اسی طرح کی ہمدردی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔
لون نے کہا’’کوئی دو اصول نہیں ہونے دیں۔ ایک ہی اصول سب پر لاگو ہونے دیں۔‘‘