نئی دہلی/بنگلورو// میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم یو ڈی اے ) گھوٹالہ معاملے میں کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا کی عرضی ہائی کورٹ میں مسترد ہونے کے بعد مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے آج اس بات کا اعادہ کیا کہ کانگریس کی قیادت میں کرناٹک کی موجودہ حکومت کو گرانے کا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کاکوئی ارادہ نہیں ہے ۔
مسٹر جوشی نے کہا کہ موڈا گھوٹالے میں مسٹر سدارامیا کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لئے گورنر کی منظوری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو ہائی کورٹ کا خارج کرنا کانگریس حکومت اور وزیر اعلیٰ کے منہ پر طمانچہ ہے ۔
مسٹر جوشی نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس گھوٹالے کی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی اجازت دینے کے لیے مسٹر سدا رمیا کو استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے کانگریس کو حکومت کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے ۔ اس لئے کانگریس کو صحیح طریقے سے حکومت چلانے دیں اور بدعنوانی میں پھنسنے سے بچیں۔ انہوں نے جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہوئے انتخابی عمل کو برقرار رکھنے کے بی جے پی کے عزم پر زور دیا۔
اس فیصلے کے بعد بی جے پی لیڈر راجیو چندر شیکھر نے مسٹر سدارامیا پر "راہل گاندھی کی قیادت والی کانگریس کی روایت” کو جاری رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ غریبوں سے صرف وعدے کرتے ہیں اور خود کو اور اپنے خاندان کو مالا مال کرنے کا کام کرتے ہیں۔
‘‘بی جے پی کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ بدعنوانی کے الزامات کی آزادانہ تحقیقات کی سہولت فراہم کی جاسکے ۔’’ انہوں نے دعویٰ کیا کہ موڈا کیس ایک موجودہ وزیراعلی کے ذریعہ عہدے کے غلط استعمال کی واضح مثال ہے ۔
بنگلورو بی جے پی کے لیڈر سی ٹی روی نے عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا [؟]ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ قانون سب پر یکساں نافذ ہوتا ہے ۔ کیا سدارامیا کے لیے کوئی الگ قانون ہے ، اس ملک میں ایسا نہیں ہے ۔ کرپشن ہوئی ہے ، اس لئے انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔
بی جے پی ایم ایل سی ششیل جی۔ ناموشی نے بھی ان جذبات کی بازگشت کی اور کہا کہ عدالت کے فیصلے نے گورنر تھاور چند گہلوت کے مقدمہ چلانے کے حکم کو درست قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ "یہ صرف یہ ثابت کرتا ہے کہ ہم جو کہہ رہے تھے وہ سچ تھا۔” میں صرف سدارامیا جی سے استعفیٰ دینے کی درخواست کرتا ہوں۔
دریں اثنا، ہبلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدیش شیٹر نے عدالت کے فیصلے کے بعد فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا اور جوابدہی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس فیصلے کو قانونی اصولوں کے مطابق ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا "جب ان کا نام شامل ہے اور ان کی اہلیہ کا نام بھی ہے ، میں درخواست کرتا ہوں کہ وزیراعلیٰ اخلاقی بنیادوں پر فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔ "