سرینگر//
جنوبی کشمیرکے جن علاقوں میں ماضی میں بائیکاٹ کا اثر دیکھنے کو ملتا تھا وہاں پر اس بار لوگوں نے بڑھ چڑھ کر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس بار ہم نے بدلاو کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر کے شوپیاں، پلوامہ اور کولگام کے حساس ترین علاقوں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے گھروں سے باہر کر اپنے ووٹ کا استعمال کیا ۔ ان ووٹران میں اکثر ایسے شامل ہیں جنہوں نے پہلی دفعہ ووٹ کاسٹ کیا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ کولگام ، شوپیاں اور پلوامہ کے بعض علاقوں میں جب بھی الیکشن کا عمل شروع ہوتا تو یہاں کے لوگ بائیکاٹ پرلبیک کہہ کر چناو کے دوران گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دیتے تھے ، لیکن اس بار مرد وزن، بوڑھے اور نوجوانوں نے بھی ووٹ ڈالا۔
مقامی شہری‘ نیاز حسین نے کہاکہ موجودہ اسمبلی انتخابات غیر معمولی اہمیت کے حامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جمہوری عمل میں حصہ لے کر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے ۔
حسین کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں کولگام اور شوپیاں جیسے اضلاع میں بائیکاٹ کا اثر رہتا تھا لیکن اس بار لوگوں نے پہلے سے ہی تہیہ کر رکھا تھا کہ وہ اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے ۔
ووٹر نے کہا ’’لوگوں کے جذبات و احساسات کی ترجمانی کرنے والے امیدواروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے ‘‘۔
رائے دہند گان نے لوگوں سے اپیل کی کہ جمہوری عمل میں حصہ لے کر وہ بدلاو لا سکتے ہیں کیونکہ گھروں میں بیٹھنے سے تبدیلی نہیں لائی جاسکتی اس کئے لئے حق رائے دہی کا استعمال کرنا ناگزیر بن گیا ہے ۔