نئی دہلی، 18 ستمبر
مودی کابینہ نے چہارشنبہ کے روز ’ایک ملک، ایک الیکشن‘ کی تجویز کو منظوری دے دی جس کا مقصد لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کو ایک ہی شیڈول میں ہم آہنگ کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں ’ون نیشن، ون الیکشن‘ بل پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
یہ پیش رفت سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی پینل کی منظوری کے بعد سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت اپنی موجودہ مدت کار میں ’ایک ملک، ایک الیکشن‘ نافذ کرے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل تیسری مدت کے ایک سو۱دن مکمل ہونے کے موقع پر یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ ہم اس حکومت کی مدت کار میں ایک ملک ایک انتخابات نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
گزشتہ ماہ یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے ’ایک ملک، ایک الیکشن‘کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بار بار انتخابات ملک کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔
مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ’ایک ملک، ایک الیکشن‘ کے لیے قوم کو آگے آنا ہوگا۔
لوک سبھا انتخابات کے لئے بی جے پی نے اپنے منشور میں ’ایک ملک، ایک انتخابات‘اہم وعدوں میں سے ایک ہے۔
اس سال مارچ میں سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی پینل نے پہلے قدم کے طور پر لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کی سفارش کی تھی۔
اس کے علاوہ، لاءکمیشن 2029سے حکومت کے تینوں سطحوں، لوک سبھا ، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیات اور پنچایتوں جیسے بلدیاتی اداروں کے لئے ایک ساتھ انتخابات کرانے کی سفارش کرسکتا ہے۔
کووند پینل نے بیک وقت انتخابات کرانے کےلئے کوئی مدت مقرر نہیں کی ہے۔
اس نے پینل کی سفارشات پر عمل درآمد کو دیکھنے کے لئے ایک ’عملدرآمد گروپ‘ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
پینل نے18 آئینی ترامیم کی سفارش کی ہے، جن میں سے زیادہ تر کو ریاستی اسمبلیوں کی توثیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔
تاہم، ان کےلئے کچھ آئینی ترمیمی بلوں کی ضرورت ہوگی جن کو پارلیمنٹ سے منظور کرنے کی ضرورت ہوگی۔ (ایجنسیاں)