نئی دہلی/۱۸ستمبر
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے چہارشنبہ کے روز جموں و کشمیر کے رائے دہندگان پر زور دیا جب وہ اپنا ووٹ ڈالیں گے تو وہ یاد رکھیں کہ ایک ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں تبدیل کرنے کے ’مذاق‘ کے لئے کون ذمہ دار ہے۔
کھرگے نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے حقوق کے تحفظ اور حقیقی ترقی اور مکمل ریاست کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کے خواہاں ہیں۔
جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ بدھ کو شروع ہوئی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سات اضلاع میں پھیلے 24 حلقوں میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے۔
کھرگے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا” 24 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کے پہلے مرحلے کی شروعات کے ساتھ ہی ہم سبھی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے جمہوری حق کا استعمال کریں اور بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں“۔
کانگریس صدر نے کہا کہ ہر ایک ووٹ مستقبل کی تشکیل اور امن ، استحکام ، انصاف ، ترقی اور معاشی بااختیاری کے دور کو لانے کی طاقت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا”ہم سب سے، خاص طور پر پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس اہم انتخابات میں حصہ لیں اور تبدیلی کے محرک بنیں“۔
کھرگے نے کہا کہ پہلی بار کسی ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں تبدیل کیا گیا ہے، جب آپ اپنا ووٹ ڈالتے ہیں تو یاد رکھیں کہ اس مذاق کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیے ہم متحد ہو کر جموں و کشمیر کے روشن مستقبل کی تشکیل کریں جہاں تمام شہریوں کی آواز سنی جائے۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے کے طور پر جموں و کشمیر میں یہ پہلا اسمبلی انتخاب ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں اسمبلی کا انتخاب کرنے والا یہ پہلا انتخاب بھی ہے۔
مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا تھا اور سابق ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔ تین مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں پیر پنجال پہاڑی سلسلے کے دونوں طرف واقع جموں و کشمیر کے سات اضلاع اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈال رہے ہیں۔
23 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان 219 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے ، جن میں 90 آزاد امیدوار بھی شامل ہیں ، جو جموں خطے کے تین اضلاع میں آٹھ اور وادی کشمیر کے چار اضلاع میں 16 اسمبلی حلقوں کے لئے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ دیگر دو مرحلوں میں 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔