نئی دہلی//جعلی ای میل اور فرضی ای نوٹس سے متعلق دھوکہ دہی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر حکومت نے ایک بار پھر لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس طرح کے جعلی میل اور ای نوٹس سے ہوشیار رہیں اور ان کا جواب دینے کے بجائے فوری طور پر سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر کی ویب سائٹ پر اس کی شکایت کریں۔
سائبر کرائم میں ملوث شاطر سازش کرنے والے نہ صرف عام لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں بلکہ وہ اس طرح کی جعلی میل بھیج کر وزارت داخلہ کی مختلف تفتیشی ایجنسیوں سے وابستہ لوگوں کو بھی دھوکہ دے رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر حکومت وقتاً فوقتاً لوگوں کو ایڈوائزری اور وارننگ جاری کرتی رہتی ہے ، جس میں لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس طرح کے جعلی میل اور ای نوٹس سے ہوشیار رہیں۔
سرکاری سیکیورٹی مشینری نے ایک بار پھر کہا ہے کہ سائبر فراڈ کرنے والے جعلساز لوگوں کو مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں کی مہر کے ساتھ ان کے لیٹر پیڈ پر جعلی ای میل اور ای نوٹس بھیج کر ان پر ‘چائلڈ پورنوگرافی’، بچوں کے جنسی استحصال اور پورنوگرافی جیسے کاموں میں شامل ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ان جعلی ای نوٹس اور ای میلز کے ذریعے ان لوگوں کو سزا دینے کی دھمکیاں دے کر ان سے رقم بٹوری جا رہی ہے ۔ نوٹس میں کہا جاتا ہے کہ آپ آئندہ 24 گھنٹے میں ان کی ہدایت کے مطابق تعاون کریں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
تفتیشی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اس طرح کے میلز اور نوٹسز کا جواب نہیں دینا چاہیے اور فوری طور پر تحقیقاتی ایجنسیوں کو آگاہ کرنا چاہیے ۔ ان کا کہنا ہے کہ تفتیشی ایجنسی کبھی بھی ایسی ای میل یا ای نوٹس نہیں بھیجتی ہے ۔ اس طرح کی میل یا نوٹس موصول ہونے پر، لوگوں کو تفتیشی ایجنسی کو فون کرنا چاہیے اور پوچھنا چاہیے کہ کیا یہ درست ہے کہ انہیں ایسی میل موصول ہوئی ہے ۔ اس طرح کے میل موصول ہونے پر لوگ سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر 1930، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر کی ویب سائٹ، یا قریبی پولیس اسٹیشن یا پولیس کنٹرول روم پر شکایت کر سکتے ہیں۔
گزشتہ جولائی میں بھی حکومت نے اس سلسلے میں ایک تفصیلی ایڈوائزری جاری کی تھی اور لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس طرح کے جعلی میل اور ای نوٹسز سے ہوشیار رہیں۔