سرینگر/۲۴اگست
جموں کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کے بانہال حلقہ سے سینئر رہنما سجاد شاہین نے ہفتہ کے روز کہا کہ جے کے این سی-کانگریس اتحاد نے ان کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کے دلوں اور ذہنوں میں اس سیٹ پر امیدوار بننے کو لے کر خوف پیدا کر دیا ہے۔
جے کے این سی رہنماو¿ں سجاد شاہین اور ڈاکٹر شمشادہ شان کی زیر صدارت بانہال میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ قائدین اور کارکنوں نے متفقہ طور پر بانہال میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کی مخالفت کی۔
سجاد نے کہا کہ اتحاد سے پتہ چلتا ہے کہ خطے کے کانگریس کے سابق سربراہ وکر رسول کو بانہال سے مینڈیٹ دیا جائے گا اور انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔
تاہم سجاد کا کہنا تھا کہ جے کے این سی کی جانب سے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کرنے کے بعد ہی معاملات واضح ہوں گے۔
سجاد نے کہا”پارٹی نے مجھے یقین دلایا ہے کہ مجھے مینڈیٹ دیا جائے گا، تاہم یہ فہرست سامنے آنے کے بعد ہی واضح ہوگا“۔انہوں نے کہا کہ وقار کو حال ہی میں بھارت جوڈو یاترا کے لئے مختص فنڈز کے غلط استعمال کے لئے جے کے پی سی سی صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ان پر میرے لوگ کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں اور انہیں ووٹ دے سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ کانگریس لیڈر پر کیسے بھروسہ کرسکتے ہیں جب انہوں نے گزشتہ ایک دہائی سے انہیں کوئی فائدہ نہیں دیا ہے۔
این سی لیڈر نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر زور دیا کہ وہ با نہال سیٹ سے دستبردار نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ اتحاد نے انہیں سیاسی طور پر قتل کر دیا ہے اور اگر پارٹی نے حلقے میں اتحاد جاری رکھا تو ان کی گزشتہ دو دہائیوں کی محنت رائیگاں جائے گی۔