سرینگر//
گذشتہ کئی ہفتوں کی جھلستی گرمی کے بعد جمعرات کی صبح وادی میں رحمت باراں کا سلسلہ شروع ہوا جو دوپہر تک جاری رہا ۔
کولگام ضلع کے دمحال ہانجی پورہ علاقے میں بادل پھٹنے سے ایک شخص کی موت ہو گئی جبکہ بانڈی پورہ ضلع کے بالائی علاقوں میں بادل پھٹنے کے بعد اچانک سیلاب آنے کے بعد کئی فٹ برجوں، لنک سڑکوں کو نقصان پہنچا اور کئی گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق وادی میں کئی روز کی کڑا کے کی دھوپ اور شدت کی گرمی کے بعد اہل وادی کو جمعرات کی صبح اس وقت راحت ملی جب وادی میں نزول باراں کی شروعات ہوئی درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے پوری وادی میں ٹھنڈ کی لہرجاری ہوئی جس کے نتیجے میں لوگوں کو سکون حاصل ہوا۔
وادی میں سورج کی حدت وتمازت سے لوگ کافی پریشانی محسوس کررہے تھے ۔ درجہ حرارت میں متواتر اضافہ ہورہا تھا اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دھان اور میوہ ،فصلوںکو بارشیں نہ ہونے کے نتیجے میں زبردست نقصان پہنچنے کا احتمال ہے اور اگر مزید کچھ وقت تک خشک سالی جیسی صورتحال برقرار رہی تو زراعت اور باغبانی شعبے کو انتہائی درجہ کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے دو دن قبل بارشوں کی پیشین گوئی کی تھی۔
سرینگر میں صبح سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہا اور بعد دوپہر بارشوں نے تیزی سے رفتار پکڑ لی۔ وادی کے شمالی اضلاع کے کئی علاقوں میں بارشیں ہوئیں جس سے لوگوں کو گرمی کی شدت سے کافی راحت محسوس ہوئی ۔بارہمولہ ، سوپور ، ہندوارہ ، بانڈی پورہ ، کپواڑہ ، اوڑی اور دیگر شمالی قصبوں سے بھی بارشوں کی اطلاعات ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع اور وسطی ضلع بڈگام کے علاوہ سیاحتی مقام گلمرگ ، سونہ مرگ، پہلگام میں جم کر بارشیں ہوئیں۔
ادھرگریز روڈ میں مسلسل بارش کی وجہ سے گریز روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ حکام نے وارننگ جاری کی، اگلے اطلاع تک علاقے میں آنے اور جانے والے تمام سفر سے گریز کیا جائے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے دمہال ہانجی پورہ علاقے میں جمعرات کی صبح بادل پھٹنے کے ایک واقعے میں ایک شخص کی موت جبکہ دوسرا زخمی ہوا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے دمہال ہانجی پورہ کے بنوارڈ علاقے میں جمعرات کی صبح بادل پھٹنے کا ایک واقعہ پیش آیا جس کے فوراً بعد علاقے میں ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا اور پولیس اور سیول انتظامیہ موقع پر موجود ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ اس واقعے میں ایک شخص کی موت جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔
متوفی کی شناخت مختار احمد چوہان ولد محمد حسین چوہان ساکن بنگوارڈ بالا جبکہ زخمی کی شناخت رفاقت احمد چوہان ولد محمد حسین چوہان ساکن بنگوارڈ بالا کے طور پر کی گئی ہے ۔
دریں اثناشمالی ضلع بانڈی پورہ میں جمعرات کی صبح بادل پھٹنے سے سڑکوں اور پلوں کے ساتھ ساتھ فصلوں کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ بانڈی پورہ گریز شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوئی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جمعرات کی صبح بانڈی پورہ کے درد پورہ اور ارن علاقوں میں بادل پھٹنے کی وجہ سے ندی نالوں میں طیغانی آئی اور دیکھتے ہی دیکھتے پانی رہائشی مکانوں میں گھس آیا ۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ بانڈی پورہ کے ارن اور درد پورہ میں ندی نالوں میں طغیانی آنے کی وجہ سے کئی پلوں کو نقصان پہنچا جبکہ دھان کی پنیری بھی تباہ ہوئی اور کئی فٹ برجوں کو بھی پانی کے تیز بہاو نے اپنے ساتھ بہا کر لیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ درد پورہ میں نالہ کے نزدیک رہائشی پذیر ایک کنبے کو محفوظ جگہ منتقل کیا گیا ہے ۔
مقامی لوگوں کے مطابق بانڈی پورہ کے چھانہ دجی علاقے میں بادل پھٹنے کی وجہ سے بانڈی پورہ گریز شاہر اہ پر ٹریفک کو روک دیا گیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے رہائشی مکانوں میں بھی پانی گھس آیا ہے ۔ان کے مطابق بانڈی پورہ کے پازالپورہ گاوں میں متعدد رہائشی مکان زیر آب آگئے ہیں۔
دریں اثنا سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بانڈی پورہ میں بادل پھٹنے کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ شمالی ضلع بانڈی پورہ کے پازالپورہ ، چھانہ دجی اور ارن علاقوں میں ہوئے نقصان کا تخمینہ لگانے کی خاطر ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔