سرینگر//
مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و اختیارات ‘رام داس اٹھاولے نے جمعرات کو کہا کہ مرکز اس سال اکتوبر سے پہلے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کر سکتا ہے۔
سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اٹھاولے نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات اکتوبر میں بھی ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے گزشتہ سال دسمبر میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہدایت دی تھی کہ وہ جموں و کشمیر میں۳۰ستمبر۲۰۲۴تک قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کرائے۔
حالانکہ رام داس اٹھاولے نے آج کہا کہ مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں اکتوبر سے پہلے انتخابات ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر سے پہلے ریاست کا درجہ بحال کیا جا سکتا ہے اور اکتوبر میں انتخابات بھی ہوں گے۔
اٹھاولے نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان کو بڑھاوا دیا جو انہوں نے آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی کے وقت دیا تھا کہ مرکز جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرے گا۔
جموںکشمیر میں لوک سبھا انتخابات۲۰۲۴میں زیادہ رائے دہندگان کی تعداد کی ستائش کرتے ہوئے اٹھاولے نے کہا کہ اگست۲۰۱۹میں خصوصی اہتمام کو ہٹائے جانے کے بعد سے سیاحت کو فروغ ملا ہے۔
اٹھاولے نے کہا ’’ غیر ملکیوں سمیت۱۱ء۲کروڑ سے زیادہ سیاح یہاں آئے ہیں۔ لوگ اب کشمیر جانے سے نہیں ڈرتے۔ پہلے وہ آنا چاہتے تھے لیکن دہشت گردی انہیں یہاں آنے سے روک رہی تھی۔ اب ایل جی نے مجھے بتایا کہ کچھ واقعات کے باوجود امن قائم ہے‘‘۔
ان کے مطابق انہوں نے ایس سی کو ۲لاکھ سے زیادہ پری اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپس اور جموں و کشمیر میں او بی سی طلباء کو ۸۴۰۰۰ سے زیادہ اسکالرشپس دی ہیں۔
مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ ایس سی اور او بی سی کے خلاف تشدد ایکٹ کے تحت کل۷۴ معاملے درج کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے جموں و کشمیر میں ۱۶؍اولڈ ایج ہوم ہیں اور حکومت ہر ضلع میں ایک کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وزیر نے کہا کہ ان کی پارٹی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی انتخابات میں کم از کم۱۰تا۱۵؍امیدواروں کو میدان میں اتارے گی۔