نئی دہلی///
وزارت داخلہ نے آئی پی ایس آفیسر آر آر سوائن کی ملازمت سے ریٹائرمنٹ سے محض ایک ماہ قبل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، جموں کشمیر، کے طور پر ان کی تقرری کنفرم کی ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے’’مجاز اتھارٹی کی منظوری کے ساتھ اس وقت جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کا اضافی چارج سنبھالنے والے جناب آر آر سوائن کو جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، جو عہدہ سنبھالنے کی تاریخ سے۳۰ستمبر۲۰۲۴ تک یا اگلے احکامات تک، جو بھی پہلے واقع ہو، تک عمل آور رہے گا۔‘‘
سال ۱۹۹۱ کے اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے آئی پی ایس آفیسر سوائن کو اکتوبر ۲۰۲۳ کو ایم ایچ اے نے انچارج ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر تعینات کیا تھا جبکہ وہ پولیس کے تفتیشی ونگ (سی آئی دی) کے بھی سربراہ تھے۔
سوائن نے اپنے فرائض کے علاوہ یکم نومبر ۲۰۲۳ سے جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کا اضافہ عہدہ سنبھالا تھا اور وہ ۳۰ ستمبر ۲۰۲۴ کو ملازمت سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ تاہم یہ دیکھنا کافی دلچسپ ہوگا کہ آیا انہیں ملازمت میں توسیع ملتی ہے یا نہیں، کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا، یو ٹی جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے تیاری کر رہا ہے کیونکہ۳۰ ستمبر سے پہلے اسمبلی انتخابات کرانے کی سپریم کورٹ کی آخری تاریخ بھی قریب ہے۔
ڈی جی پی کے طور پر سوائن کی تصدیق ایسے وقت میں کی گئی ہے جب یہاں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ای سی آئی جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے۔
دو روزہ دورہ جمعرات کو شروع ہوگا جب چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی قیادت میں ای سی آئی مرکز کے زیر انتظام علاقے کی چھ تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے علاوہ ڈی جی پی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے چیف سیکریٹری کے ساتھ بھی ملاقاتیں کرے گا۔
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل سوین کو اپنے متنازعہ بیان پر حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے سخت نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ’’مین اسٹریم سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی فوائد کے لیے عسکریت پسندی کو فروغ دے رہی ہیں‘‘۔
ڈی جی پی کے بیان پر سیاسی رد عمل کے بعد بعض موجودی اور سابق پولیس افسران نے ڈی جی پی کے نقطہ نظر سے نااتفاقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے پولیس کا نقطہ نظر نہیں بلکہ ان کی ذاتی رائے قرار دیا تھا۔