سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘ فاروق عبداللہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات اکیلے لڑے گی اور کوئی اتحاد نہیں کرے گی۔
الیکشن کمیشن کے جموں و کشمیر کے دورے سے صرف ایک دن قبل عبداللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا تعین خود نہیں کرسکتا کیونکہ ہر معاملہ ہندوستان کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے ہاتھ میں ہے۔
ڈاکٹر فاروق نے سرینگر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہماری پارٹی اسمبلی انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑے گی اور انتخابات میں کوئی اتحاد نہیں کرے گی۔
این سی صدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن جموں کشمیر کا دورہ کر رہا ہے تاکہ متعلقہ افراد کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جاسکے جو حتمی فیصلہ کرنے کیلئے بعد میں حکومت ہند کو تفصیلات پیش کریں گے۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے یا نہیں، یہ واضح ہے کہ الیکشن کمیشن کا وفد یہاں آ رہا ہے۔ وہ سبھی کے ساتھ بات چیت کرے گا‘جس کے بعد وہ حکومت ہند سے بات ہوگی اور تاریخوں کا فیصلہ کرے گا۔ وہ (الیکشن کمیشن) اپنے طور پر تاریخوں کو حتمی شکل نہیں دے سکتا۔ آج سب کچھ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ہاتھ میں ہے‘‘۔
حج پالیسی میں کی گئی ترامیم کے بارے میں پوچھے جانے پر نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ یہ حکومت کسی بھی حد تک جا سکتی ہے لیکن مذہبی معاملات میں ملوث ہونا بالکل غیر منصفانہ ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ کاکہنا تھا’’ موجودہ حکومت کچھ بھی کر سکتی ہے، لیکن ایک دن ان کی آخری رسومات بھی ادا کی جائیں گی۔ پھر آپ دیکھیں گے کہ اگلی تشکیل کیا کرے گی۔یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔حکومت کو مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے‘‘۔
بنگلہ دیش میں جاری بدامنی پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا ’’معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ بھارت کی حامی تھیں جبکہ بنگلہ دیش کے عوام نہیں ہیں۔ آج ہندوستان کو چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا چاہئے‘‘۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد آج بھارت کا اپنے پڑوس میں کوئی دوست نہیں ہے۔