سرینگر//
جموںکشمیرنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا(ای سی آئی) کے جموں و کشمیر کے دورے اور اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کو حتمی شکل دینے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن کو جموں وکشمیر میں وہ غلطیاں نہیں دہرانی چاہئے جو پارلیمانی الیکشن میں کیا گیا۔
فاروق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیخلاف بہت اُنگلیاں اُٹھائی جارہی ہیں لیکن یہ اُس کا جواب نہیں دے رہے ہیں، میں انہیں ہوشیار کرنا چاہتا ہوں ،ویسی غلطیاں نہ کریں جس سے یہاں بچے کھچے امن سے بھی ہاتھ دھونا پڑے ۔
ان باتوں کا اظہاراین سی نائب صدر نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ایک سوال کے جواب میں نیشنل کانفرنس صدر نے ہندوستان کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے بنگلہ دیش میں اس کے مشرقی محاذ پر پیدا ہونے والی صورتحال کی محتاط رہنا چاہئے ۔بنگلہ دیش عدم استحکام کے اس دور میں بھارت کی چوکسی سب سے اہم ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ بہت وقت سے یہ لگ رہا تھا بنگلہ دیش کے حالت ٹھیک نہیں ہے ، وہاں غیر یقینیت اور بے چینی ریاں تھی،اندرونی حالات بھی ٹھیک نہیں تھے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ سبق نہ صرف بنگلہ دیش کیلئے ہے ، بلکہ ہر ایک ڈکٹیٹر کیلئے کہ کس طرح سے بچوں نے ایک مہم چلا دی جس سے کوئی کنٹرول کرسکتا تھا،وہاں پر بھی اسلامک تحریک شروع ہوگئی ہے ، دنیا میں مسلمانوں کیخلاف جو ظلم ہورہاہے ، اُس کیخلاف بھی لوگوں میں غم و غصہ پایا جارہا تھا۔ان کاکہنا تھا’’لوگ صبرکریںگے لیکن ایک نہ ایک دن صبر کا یہ پیالا چھلک جائے گا۔یہ لاوا کافی وقت سے پک رہا تھا اور آج اپنے عروج پر آگیا، ہر ایک چیز کی انتہا ہوتی ہے ‘‘۔
ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ اگر ہم پڑوسیوں کیساتھ سازگار ماحول نہیں رکھیں گے تو یاد رکھئے ہر طرف خطرات ہیں، ہم ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہیں، جس ملک کیساتھ بھی ہماری سرحدیں ملتی ہیں وہاں چین موجود ہے ۔
این سی صدر نے کہا کہ ہمیں نہ صرف اپنے پڑوسیوں کیساتھ نیک سلوک کرنا چاہئے بلکہ پہلے اندر کے حالات ٹھیک کرنے ہونگے ، جو مذہبوں میں نفرتیں پھیلائی جارہی ہے اُسے دور کیا جائے ، اور اندرا گاندھی کی طرف سے قائم کردہ سارک کو دوبارہ بحال کیا جانا چاہئے ۔
داکٹر فاروق نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیش اپنا بحران حل کرے گا اور ہندوستان کے ساتھ اپنے خوشگوار تعلقات کو برقرار رکھے گا۔