نئی دہلی//
کانگریس نے پیر کو مطالبہ کیا کہ جموں کشمیر میں انتخابات سپریم کورٹ کی مقررہ ڈیڈ لائن کے مطابق ہونے چاہئیں ۔
پارٹی صدر ملکارجن کھرگے نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر اور لداخ پر بی جے پی کی پالیسی نہ تو ’کشمیریت‘کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی ’جمہوریت‘ کو برقرار رکھتی ہے۔
کھڑگے کا یہ تبصرہ آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی اور ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر آیا ہے۔
کھڑگے نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ پر بی جے پی کی پالیسی نہ تو’کشمیریت‘کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی ’جمہوریت‘ کو برقرار رکھتی ہے۔
کانگریس کے صدر نے کہا’’مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس اقدام سے جموں و کشمیر کو مکمل طور پر ضم کرنے ، خطے کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو روکنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، حقیقت بالکل مختلف ہے‘‘۔
کھڑگے نے کہا کہ۲۰۱۹سے اب تک۶۸۳ مہلک دہشت گرد انہ حملے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں ۲۵۸ سیکورٹی اہلکار شہید اور۱۷۰ شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
کانگریس صدر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے تیسرے حلف کے بعد سے جموں خطے میں۲۵دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں جن میں۱۵ فوجی ہلاک اور۲۷ زخمی ہوئے ہیں۔انہوںنے یہ بھی دعوی کیا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں کشمیری پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ معمول بن گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرکاری محکموں کے۶۵فیصد عہدے ۲۰۱۹ سے خالی ہیں۔
کھڑگے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح ۱۰فیصد ہے اور نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح خطرناک حد تک۳ء۱۸فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ ۲۰۲۱ میں نئی صنعتی پالیسی متعارف کرانے کے باوجود زمین پر صرف ۳فیصد سرمایہ کاری ہوئی ہے۔انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج ۲۰۱۵ کے تحت ۴۰فیصد منصوبے زیر التوا ہیں۔
کانگریسی صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خالص ریاستی گھریلو پیداوار (این ایس ڈی پی) کی شرح نمو۲۸ء۱۳ فیصد (اپریل۲۰۱۵۔مارچ۲۰۱۹) سے گھٹ کر۲۰۱۹ کے بعد۷۳ء۸فیصد ہوگئی ہے۔
کھڑگے نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے عوام معمول کے حالات کے لئے ترس رہے ہیں، جس احساس سے انہوں نے بھارت جودو یاترا کے دوران راہل گاندھی کو آگاہ کیا تھا۔
کانگریسی صدر نے زور دے کر کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انتخابات سپریم کورٹ کی مقررہ ڈیڈ لائن کے مطابق ہوں تاکہ لوگ اپنے نمائندے منتخب کرسکیں، آئینی حقوق حاصل کرسکیں اور بیوروکریسی کی حکمرانی کے اس طریقہ کار کو مکمل طور پر روک سکیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس ان علاقوں کے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے جو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
جموں و کشمیر میں جب بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے تو یہ آئین کے آرٹیکل ۳۷۰ کی دفعات کو منسوخ کرنے اور سابق ریاست کو ۲۰۱۹میں دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد پہلی بار ہوں گے۔
گزشتہ دسمبر میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ جموں و کشمیر میں۳۰ستمبر تک اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔ (ایجنسیاں)