نئی دہلی//
مرکزی حکومت نے۲۰۲۵۔۲۰۲۴ کے مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کے لیے۷۴ء۴۲۲۷۷ کروڑ روپے مختص کیے ہیں، جو گزشتہ مالی سال میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کو دیے گئے۴۴ء۴۱۷۵۱ کروڑ روپے سے۲ء۱ فیصد زیادہ ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ذریعہ منگل کو لوک سبھا میں پیش کئے گئے بجٹ میں جموں و کشمیر میں وسائل کی کمی کو پورا کرنے کیلئے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکزی امداد کے طور پر۳ء۴۰۶۱۹ کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس میں۷۹۰۰ کروڑ روپے کی رقم بھی شامل ہے، جسے ہنگامی فنڈ آف انڈیا سے ایڈوانس کے طور پر منظور کیا گیا ہے، جو پارلیمنٹ کے ذریعہ۲۰۲۴۔۲۰۲۵ کیلئے گرانٹ کے مطالبات کی منظوری اور صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد فنڈ میں واپس کیا جائے گا۔
حکومت نے قدرتی آفات کی وجہ سے پیدا ہونے والی آفات کو کم کرنے کے لئے خرچ کو پورا کرنے کے لئے یونین ٹیریٹری ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ میں شراکت کے طور پر جموں و کشمیر کو گرانٹ کے طور پر۲۷۹ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
بجٹ میں۶۲۴ میگاواٹ کے کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (ایچ ای پی) کیلئے ایکویٹی کنٹری بیوشن کیلئے گرانٹ کے طور پر مرکز کے زیر انتظام علاقے کیلئے۱۳۰کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ۸۰۰میگاواٹ کے رتلے ایچ ای پی کے لئے ایکویٹی کے لئے۴۴ء۴۷۶کروڑ روپے کی رقم دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جہلم اور توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ (جے ٹی ایف آر پی) کی مد میں ہونے والے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے۵۰۰ کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی گئی ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مرکز نے جموں و کشمیر کو۵۴۰ میگاواٹ کے ڈبلیو آر ایچ ای پی کے لئے ایکویٹی کنٹری بیوشن کے لئے گرانٹ کے طور پر۲۳ء۱۷۱کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔اس نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے وسائل کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سرمائے کے اخراجات کے لئے مدد کے طور پر۷۷ء۱۰۱ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
۷۴ء۴۲۲۷۷ کروڑ روپے کے کل بجٹ کے علاوہ مرکز نے جموں و کشمیر پولیس کیلئے۴۲ء۹۷۸۹ کروڑ روپے بھی مختص کیے ہیں۔