نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کی سہ پہر سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی جس میں وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی شامل تھے۔
یہ میٹنگ جموں کشمیر میں جنگجویانہ حملوں کے درمیان ہوئی۔ میٹنگ سے چند گھنٹے قبل جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں ایک انکاؤنٹر میں دو فوجی زخمی ہوگئے تھے ، جہاں فورسز اس ہفتے چار فوجی جوانوں کی ہلاکت سے منسلک ملی ٹنٹوں کو باہر نکالنے کیلئے ایک طویل آپریشن میں مصروف ہیں۔
گزشتہ ماہ مودی نے جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی تھی۔انہوں نے امیت شاہ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بات کی اور انہیں مسلح افواج کے انسداد دہشت گردی آپریشنوں سمیت سلامتی سے متعلق صورتحال کا جائزہ دیا گیا۔
ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ وزیر اعظم نے مسلح افواج کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کارلانے کی ہدایت دی۔
جموں و کشمیر پولیس نے خطے میں بڑھتی ہوئی جنگجویانہ سرگرمیوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے ، جس میں گزشتہ۳۲ مہینوں میں کارروائی میں افسران سمیت ۴۸ فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملی ٹنٹوں کی مدد کرنے کے شبہ میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر نیم فوجی اور فوجی دستوں کی بڑی تعداد تلاشی آپریشن کر رہی ہے۔
پیر کی رات ڈوڈہ میں ملی ٹنٹوں کے ایک حملے میں ایک افسر سمیت چار فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔حملے میں ایس او جی کا ایک جوان بھی مارا گیا تھا ۔
ایک ہفتے میں جموں میں یہ دوسرا بڑا انکاؤنٹر تھا۔ کٹھوعہ میں ایک مربوط جنگجویانہ حملے میں پانچ فوجی مارے گئے تھے ، جس میں فوجی نقل و حمل کے ٹرکوں پر بکتر بند گولیوں کا استعمال بھی شامل تھا۔
گزشتہ ماہ چھ فوجی زخمی اور نو شہری ہلاک ہوئے تھے۔ ریاسی میں زائرین سے بھری ایک بس پر ملی ٹنٹوں کے حملے کے بعد ان کی موت ہو گئی۔ بس کھائی میں گر گئی اور ۳۳؍افراد زخمی بھی ہوئے۔
مئی میں ضلع پونچھ میں گاڑیوں پر حملے میں فضائیہ کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔