سرینگر//
جموں کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے میں قائم پارس ہسپتال میں ایک۴۴سالہ شخص کی موت واقع ہونے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے شاہراہ پر دھرنا دیا جس وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو کررہ گئی۔
اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے لاش دینے سے انکار کیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ڈلگیٹ سری نگر میں جمعرات کے روز لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے پارس ہسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
لوگوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی مبینہ لاپروائی کے نتیجے میں ۴۴سالہ گلزار احمد ساکن ڈلگیٹ کی موت واقع ہوئی۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران لواحقین نے بتایا کہ گلزار احمد کو گزشتہ دنوں پارس ہسپتال میں بھرتی کیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں نے ہارٹ سرجری کیلئے تین لاکھ روپے کا خرچہ آنے کے بارے میں آگاہی فراہم کی، پیسے جمع کرنے کے بعد کل آپریشن شروع کیا گیا اور صبح دس بجے سے لے کر رات کے گیارہ بجے تک ڈاکٹروں نے لیت ولعل کا مظاہرہ کیا ۔
ان کے مطابق جمعرات کے روز صبح ڈاکٹروں نے کہاکہ گلزار احمد کی موت واقع ہوئی ہے ۔
لواحقین کا مزید کہنا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ نے آگاہ کیا کہ پانچ لاکھ روپے جمع کرنے کے بعد ہی لاش لواحقین کے سپرد کی جائے گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایک تو ڈاکٹروں کی لاپروائی کی وجہ سے ان کے رشتہ دار کی موت واقع ہوئی اب ہسپتال انتظامیہ پیسے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
دریں اثنا پولیس کے سینئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور مظاہرین کوپر امن طورپر منتشر کیا۔