سرینگر//
سعودی عرب میں حج ۲۰۲۴ کے دوران شدید گرمی کے دوران جاں بحق ہونے والے سینکڑوں افراد میں سرینگر کے ایک جوڑے سمیت کشمیر سے تعلق رکھنے والے ۱۰ عازمین بھی شامل ہیں۔
کشمیر سے تعلق رکھنے والے نو افراد جن کی موت کی اطلاع ملی ہے ان میں سرینگر کے علاقے راول پورہ سے تعلق رکھنے والے دو مقامی بینک ملازمین منظور احمد رنگریز اور ان کی اہلیہ رفعت شامل ہیں۔
جموں و کشمیر حج کمیٹی کے عہدیداروں نے بھی جوڑے کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
سعودی حکام کے مطابق حجاج کرام کی ہلاکتیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب خطے میں اسلامی مملکت میں اسلامی مقدس مقامات پر شدید گرمی کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔
سعودی حکومت نے حج کے دوران گرمی کے دوران ہونے والی ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، جو ہر اہل مسلمان کو اپنی زندگی میں ایک بار ضروری ہے، اور نہ ہی مرنے والوں کی کوئی وجہ بتائی ہے۔ تاہم مکہ مکرمہ کے علاقے المعیسم کے ایمرجنسی کمپلیکس میں سینکڑوں افراد قطار میں کھڑے تھے اور اپنے لاپتہ اہل خانہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے علاوہ، رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ حج حکام اور سعودی حکومت کو بحران سے نمٹنے کے لئے ناکافی ردعمل پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
متعدد ممالک کے عازمین کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ناقص نقل و حمل اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو اجاگر کیا گیا اور غفلت اور بدانتظامی کی صورتحال کو بیان کیا گیا۔