واشنگٹن//
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ مصر اور قطر جلد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کوشش کو دوبارہ شروع کریں گے تاکہ صدر جوبائیڈن کے منصوبے کے تحت معاہدہ ممکن ہو سکے۔
سلیوان نے اس امر کا اظہار سوئٹزرلینڈ میں روس اور یوکرین کے درمیان امن پراسس کے سلسلے میں بلائی گئی امن کانفرنس کے دوران سائیڈ لائنز میں رپورٹروں سے گفتگو میں کیا ہے۔ ان سے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششوں کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ خیال رہے غزہ جنگ سات اکتوبر 2023 سے جاری ہے اور اسرائیلی یرغمالی بھی اسی روز سے غزہ میں قید ہیں۔
سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا’ ایک ایسی جنگ بندی تجویز کی گئی ہے جس کی مدت کم از کم چھ ہفتے ہو گی ۔ جیک سلیوان کے مطابق جلد قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی سے اتوار کے روز دوبارہ بات چیت ہو گی۔’ یاد رہے آج کل یہ دونوں رہنما سوئٹزرلینڈ میں ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے صدر جوبائیڈن کی طرف سے سامنے لائے گئے امن منصوبے کا ابتدائی طور پر خیر مقدم کیا ہے مگر ساتھ ہی کہا ہے کہ اس معاہدے کے نتیجے میں جنگ کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے اور اسرائیلی فوج کا انخلا کیا جانا چاہیے۔ دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے ریپانس کو مسترد کر دیا ہے۔
جیک سلیوان نے البتہ حماس کے ریسپانس کے بارے اچھا کہا ہے ’امریکی حکام نے اس کا جائزہ لیا ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ ان میں سے بعض نکات ہمارے لیے غیر متوقع نہیں ہیں۔انہیں کسی نہ کسی طرح’ مینیج کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ہم نے حقیقت کو سامنے رکھ کر ڈیل کرنا ہوتا ہے۔
سلیوان نے مزید کہا’ ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلے کے حل کے کیے ہر وقت راستہ اور امکان رہتا ہے۔ اس لیے اب اگلا قدم قطر اور مصر کے حکام کی طرف سے مذاکرات کی نئی کوشش ہو گی۔ جہاں تک حماس کے نکات کا تعلق ہے ہم اسرائیل کے ساتھ بھی مشورہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔